Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Love

*مثبت مطالعہ اور فیصلے وہ لوگ کرتے ہیں جن کی زندگی، خیالات، الفاظ اور اعمال سب مثبت ہوتے ہیں

   *مثبت مطالعہ اور فیصلے وہ لوگ کرتے ہیں جن کی زندگی، خیالات، الفاظ اور اعمال سب مثبت ہوتے ہیں!* ‏*اگر آپ دوسروں کے لئے اچھا سوچ رہے ہو تو ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ وہ رب آپ کے ساتھ برا ہونے دے*                 🌹🍃 دُنیاکےمقابلےمیں آخرت بہتر ہے 🍃🌹 🌸 قرآن میں اللہ تعالٰی فرماتاہے، جولوگ پرہیزگار ہیں، جب ان سے پوچھا جاتاہے کہ تمہارے رب نے کیا چیزنازل کی ہے، توجواب میں کہتےہیں، بڑی خیروبرکت کی چیز نازل فرمائی ہے، جن لوگوں نے نیک اعمال کیے، ان کےلیے اس دُنیامیں بھی بھلائی ہے اوربلاشبہ آخرت کا گھرتو دُنیا کے مقابلے میں بہت ہی بہترہے اور واقعی وہ پرہیزگار لوگوں کا بہت ہی اچھا گھرہے 🌸             [ سورۂ نحل: 30 ]  🍁 *جنت سے انکاری!* 🔹 *رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ساری امت جنت میں جائے گی سوائے ان کے جنہوں نے انکار کیا ۔“ صحابہ نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! انکار کون کرے گا ؟ فرمایا کہ جو میری اطاعت کرے گا وہ جنت میں داخل ہو گا اور جو میری نافرمانی کرے گا اس نے انکار کیا ۔“*🔹 📗«صحیح بخاری-7280» *💞دعا ہے ...

بچوں کی شخصیت سازی کے بنیادی اصول

 *بچوں کی تعلیم و تربیت کے چند بنیادی اصول و آداب*  1. محبت اور توجہ بچوں کو پیار اور توجہ دینا ضروری ہے تاکہ وہ خود کو محفوظ اور اہم محسوس کریں۔ یہ ان کی خود اعتمادی کے لیے اہم ہے۔  2. مثبت مثال بننا بچے والدین کی حرکات اور عادات سے سیکھتے ہیں۔ ان کے سامنے مثبت رویے اختیار کریں اور اچھی عادات اپنائیں۔ 3. واضح حدود کا تعین بچوں کو صحیح اور غلط کی پہچان کرانے کے لیے اصول اور حدود مقرر کریں، اور ان پر عمل کروانے میں نرمی اور مستقل مزاجی اختیار کریں۔  4. تعریف اور حوصلہ افزائی ان کے اچھے کاموں اور کوششوں کی تعریف کریں تاکہ وہ مثبت رویے کو جاری رکھیں۔ 5. بات چیت کا فروغ بچوں سے گفتگو کریں اور ان کی بات سنیں۔ انہیں اپنی بات کہنے کا موقع دیں تاکہ وہ اپنی سوچ کو بہتر طور پر بیان کرنا سیکھ سکیں۔  6. روٹین قائم کرنا بچوں کے لیے روزمرہ کے معمولات طے کریں، جیسے کھانے، کھیلنے، اور سونے کے اوقات، تاکہ وہ نظم و ضبط سیکھیں۔  7. احترام کا سبق دینا انہیں دوسروں کا احترام کرنا سکھائیں، چاہے وہ والدین ہوں، اساتذہ ہوں یا ہم عمر۔   8. صبر اور تحمل سکھانا بچوں کو سکھائیں کہ...

انسانیت کی فتح: کتوں کی محبت

انسانیت کی فتح: کتوں کی محبت  ایک بادشاہ نے دس جنگلی کتوں کو پال رکھا تھا۔ جنہیں وہ دوسروں  کو اذیت دینے اور کسی بندے کو کھانے کے لیےاستعمال کیا کرتا تھا جس نے غلطی کی ہو۔ نوکروں میں سے ایک نے رائے دی اور بادشاہ کو بالکل پسند نہ آیا۔ چنانچہ اس نے حکم دیا کہ نوکر کو کتوں کے پاس پھینک دیا جائے۔ نوکر نے کہا، ''میں نے دس سال آپ کی خدمت کی، اور آپ میرے ساتھ ایسا کرتے ہو؟ براہ کرم مجھے ان کتوں کے پاس پھینکنے سے پہلے دس دن کی مہلت دیں! بادشاہ راضی ہو گیا۔ ان دس دنوں میں نوکر کتوں کی دیکھ بھال کرنے والے محافظ کے پاس گیا اور اس سے کہا کہ وہ اگلے دس دنوں تک کتوں کی خدمت کرنا چاہتا ہے۔ گارڈ حیران تھا لیکن اس پر راضی ہو گیا اور نوکر کتوں کو کھانا کھلانے، ان کی صفائی ستھرائی، نہلانے اور ان کے لیے ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے لگا۔ جب دس دن پورے ہوئے تو بادشاہ نے حکم دیا کہ اس نوکر کو اس کی سزا کے لیے کتوں کے پاس پھینک دیا جائے۔ جب اسے اندر پھینکا گیا تو وہ سب حیران رہ گئے کہ جنگلی کتے صرف اس نوکر کے پاؤں چاٹ رہے ہیں بادشاہ جو یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا اس پر حیران ہو کر بولا۔ ’’میرے کتوں کو کیا ...