شام میں بشار الاسد نے کتنے افراد گم کیئے ،،؟ جانیئے ضیاء چترالی کی رپورٹ میں شام میں بشار الاسد کے دور آمریت میں شہید، گرفتار اور پھر لاپتہ ہونے والے افراد کا ڈیٹا جمع کرنے کا سلسلہ تا حال جاری ہے۔ وزیر عدل شادی الویسی کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ بشار کے دور میں جبری لاپتہ کئے جانے والے شامیوں کی تعداد ربع ملین (ڈھائی لاکھ) سے زاید ہے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ اصل تعداد نصف ملین سے بھی زاید ہوسکتی ہے۔ اس سیاہ دور میں جنگل کا قانون نافذ تھا۔ اس حوالے سے کچھ وکلاء نے پہلے سے کام شروع کیا تھا۔ اندازہ لگایئے کہ صرف ایک خاتون وکیل نورا غازی نے 3500 ایسے خاندانوں کی مکمل تفصیلات جمع کی ہیں، جن کے پیارے لاپتہ کر دیئے گئے۔ ایسے افراد کی تعداد ڈیڑھ لاکھ ہے، جن کے ناموں کی مختلف جیلوں میں انٹری کی گئی تھی، مگر ان کا کچھ پتہ نہ چل سکا۔ جبکہ بشاری درندے بعض جیلوں کے ڈاکومنٹس ضائع کر کے فرار ہوگئے۔ اس لیے ہزاروں افراد کے بارے میں معلومات کا کوئی ذریعہ بھی نہیں ہے۔ پھر بھی حکام مختلف ذرائع سے ڈیٹا جمع کر رہے ہیں۔ 13 سالہ فرعونی دور میں شامی عوام پر قیامت ڈھائی جاتی رہی...
About me