اپنے "گھر" میں ہی جب کمیونیکیشن گیپ پیدا ہو جائے "دو نسلوں" کے درمیان یا دو افراد کے دوران تو پھر "انسانی نفسیات" توجہ کو، بات کرنے کو، بات سننے کو، محبت کرنے اور محبت وصولنے کو گھر سے باہر دیکھتی ہے...(وہ دیکھے گی ہی دیکھے گی، یہ فطرت ہے) جہاں کوئی دو لفظ بولے گا یہ بات کرنے کو ترسی ہوئی زبان اور انتظار میں تھکتی ہوئی آنکھیں، اور کچھ اچھا سننے کو ترس چکے کان___بے اختیار اسے "اپنا" مان لیں گے یہ محبت نہیں ہوتی بس محبت کی بھوک ہوتی ہے جو گھر سے پوری نہیں ہوتی..... پھر کوئی "اپنا پرایا" یا "محرم نامحرم" نہیں دیکھتا پھر "لمٹس کراس" ہوتی ہی ہوتی ہیں پھر "درست راستہ" چھوٹ جاتا ہے...(تکلیف دہ) وقت گزرتا ہے اور انسان سر سے پیر تک بدل جاتا ہے... بظاہر ہنستا بولتا لیکن اندر سے کھوکھلا عجیب سی تشنگی کچھ کھو جانے کا احساس لئے... (یہ کچھ کھو جانے کا احساس، اس "فطرت" کا کھو جانا ہے جس فطرت پر اللّٰہ نے انسان پیدا کیا تھا...) ایسی گنجلک صورتحال میں جب کوئی بڑا قدم اٹھ جاتا ہے (وہ خود کشی ہو سکتی ہے، گھر سے نک...
About me