Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Faith

• Finding Peace in Faith

**Understanding the Text** The provided text is a deeply spiritual and motivational piece written in Urdu. It delves into themes of patience, faith, and the consequences of sin. The author uses various verses from the Quran, sayings of the Prophet Muhammad (PBUH), and quotes from Islamic scholars to support their arguments. **Key Themes and Messages:** * **Patience and Trust in Allah:** The text emphasizes the importance of patience and trusting in Allah, especially during difficult times. It draws examples from the lives of prophets like Yusuf and Musa to illustrate these points. * **The Consequences of Sin:** The text highlights the negative consequences of committing sins and the importance of seeking forgiveness from Allah.  * **The Importance of Good Company:** The text stresses the significance of associating with righteous people and avoiding the company of those who engage in sinful activities.  * **The Beauty of Islam:** The text paints a beautiful picture of Islam as...

*توبہ: دل کی پاکیزگی اور روحانی سکون کا سفر**

  *توبہ کا خیال (خوش بختی) کی علامت ہے"* کیونکہ...جو اپنے گناہ کو گناہ نہ سمجھے وہ (بد قسمت) ہے"* `اَسۡتَغۡفِرُ اللّٰہ رَبِّیۡ مِنۡ کُلِّ ذَنۡبٍ وَّ اَتُوۡبُ اِلَیۡہَ°` توبہ: خوشی کا دروازہپ نے بہت ہی خوبصورت اور معنی خیز بات کہی ہے۔ **"توبہ کا خیال (خوش بختی) کی علامت ہے"**۔ یہ بات قرآن و سنت کی تعلیمات سے بھی ثابت ہے۔آئیے اس بات کو مزید سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ توبہ کیوں خوشی کا باعث بنتی ہے:**ل کی پاکیزگی:** جب انسان اپنے گناہوں پر نادم ہوتا ہے اور اللہ سے معافی مانگتا ہے تو اس کا دل پاکیزگی کا نور سے روشن ہو جاتا ہے۔ یہ پاکیزگی انسان کو اندرونی سکون اور اطمینان بخشتی ہے۔**اللہ تعالیٰ کی رحمت:** اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو بہت زیادہ دوست رکھتا ہے۔ جب کوئی بندہ توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اپنی رحمت سے نوازتا ہے۔ یہ رحمت انسان کو خوشی اور سکون کا احساس دیتی ہے۔**گناہوں سے آزادی:** توبہ کرنے سے انسان گناہوں کی زنجیر سے آزاد ہو جاتا ہے۔ گناہ انسان کو اندرونی طور پر تباہ کرتے ہیں جبکہ توبہ اسے ایک نئی زندگی کا آغاز کرنے کا موقع دیتی ہے۔**آخرت کی خوشی کی ضمانت:** ج...

✍️‏ہر شخص اپنے ایمان کا پہلا گواہ خود ہے اسکا دل کتنا میلا ہے اور کتنا پارسا ہے وہ بہتر جانتا ہے۔.

✍️‏ہر شخص اپنے ایمان کا پہلا گواہ خود ہے اسکا دل کتنا میلا ہے اور کتنا پارسا ہے وہ بہتر جانتا ہے۔. *یہ ایک بہت ہی گہرا اور معنی خیز قول ہے۔** اس کا مطلب یہ ہے کہ: * **ہر فرد اپنی ذات کا سب سے بڑا جاننے والا ہے۔** اس کی روح کی گہرائیوں میں کیا چل رہا ہے، اس کے دل میں کیا خیالات ہیں، یہ سب کچھ صرف وہی جان سکتا ہے۔ * **ہر شخص اپنی نیک اور بد اعمالوں کا گواہ ہے۔** اس نے زندگی میں کیا کیا ہے، اس نے کس طرح کے فیصلے کیے ہیں، یہ سب کچھ اس کے ضمیر پر نقش ہو جاتا ہے۔ * **ایمان کا دارومدار دل کی پاکیزگی پر ہے۔** ایک شخص ظاہری طور پر کتنا ہی مومن کیوں نہ لگے، اگر اس کا دل میلا ہے تو اس کا ایمان کمزور ہے۔ * **ہر شخص کو اپنی اصلاح کا ذمہ دار خود بننا چاہیے۔** اگر ہم اپنی اندرونی دنیا کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی اصلاح کے لیے کوشش کرنی ہوگی۔ **اس قول سے ہم یہ سبق لے سکتے ہیں کہ:** * ہمیں اپنے اندرونی نفس کی آواز کو سننا چاہیے۔ * ہمیں اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا چاہیے اور ان سے سیکھنا چاہیے۔ * ہمیں اپنی زندگی میں اخلاقی اقدار کو اہمیت دینی چاہیے۔ * ہمیں اپنی اصلاح کے لیے مسلسل کوشش کرتی رہنی چاہ...

. سورة الملك دل کی سکینت اور زندگی کی روشنی

 سنن الترمذي ت بشار (5/ 14): ’’حدثنا محمد بن بشار، قال: حدثنا محمد بن جعفر، قال: حدثنا شعبة، عن قتادة، عن عباس الجشمي، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: إن سورةً من القرآن ثلاثون آيةً شفعت لرجل حتى غفر له، وهي سورة تبارك الذي بيده الملك. هذا حديث حسن‘‘. یعنی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ بلا شبہہ قرآن میں ایک سورت ہے جس کی تیس آیتیں ہیں، اس نے ایک شخص کی سفارش کی یہاں تک کہ وہ بخش دیاگیا، پھر فرمایا کہ وہ سورہ تبارک الذی بیدہ الملک ہے۔ سنن الترمذي ت بشار (5/ 15): ’’حدثنا هريم بن مسعر، قال: حدثنا الفضيل بن عياض، عن ليث، عن أبي الزبير، عن جابر أن النبي صلى الله عليه وسلم كان لاينام حتى يقرأ الم تنزيل، وتبارك الذي بيده الملك‘‘. یعنی حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سورہ سجدہ اور سورہ ملک پڑھے بغیر نہیں سوتے تھے۔ تفسير ابن كثير ط العلمية (8/ 195): ’’سورة الملك وهي مكية قال الإمام أحمد : حدثنا حجاج بن محمد وابن جعفر قالا: حدثنا شعبة عن قتادة عن عباس الجشمي عن أبي هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ...

وہ قصہ جو آپ کی آنکھوں کو نم کردے گا*

 *وہ قصہ جو آپ کی آنکھوں کو نم کردے گا* ابو العاص نبی کریم ﷺ کے پاس بعثت سے پہلے گئے اور کہا: "میں آپ کی بڑی بیٹی زینب سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔" *( ادب )* نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "میں ایسا نہیں کروں گا جب تک اس سے اجازت نہ لے لوں۔" *( شرع ) نبی کریمﷺ زینب کے پاس گئے اور فرمایا: "تمہارے خالہ زاد بھائی تم سے نکاح کا کہتے ہیں، کیا تم اسے اپنے لیے پسند کرتی ہو؟" زینب کا چہرہ سرخ ہو گیا اور وہ مسکرا دی۔ *( حیا )* زینب نے ابو العاص بن ربیع سے شادی کی، جس سے ایک محبت بھری کہانی کا آغاز ہوا، اور انہوں نے علی اور امامہ کو جنم دیا۔ *( خوشی )* پھر ایک بڑی دشواری پیدا ہوئی ، جب نبی کریم ﷺ کو نبوت ملی، اور ابو العاص سفر پر تھے۔ جب وہ واپس آئے تو معلوم ہوا کہ ان کی بیوی مسلمان ہو چکی ہیں۔ *( عقیدہ )* زینب نے انہیں اپنے اسلام کی خوش خبری سنائی، تو ابو العاص ان سے دور ہٹ گئے۔ *( احترام )* زینب حیران ہوئیں اور ان کے پیچھے گئیں۔ انہوں نے کہا: "میرے والد نبی بن گئے ہیں، اور میں مسلمان ہو گئی ہوں۔" ابو العاص نے کہا: "کیا آپ نے مجھے پہلے بتایا یا مجھ سے اجازت لی ؟...