✍️ہر شخص اپنے ایمان کا پہلا گواہ خود ہے
اسکا دل کتنا میلا ہے اور کتنا پارسا ہے وہ بہتر جانتا ہے۔.*یہ ایک بہت ہی گہرا اور معنی خیز قول ہے۔**
اس کا مطلب یہ ہے کہ:
* **ہر فرد اپنی ذات کا سب سے بڑا جاننے والا ہے۔** اس کی روح کی گہرائیوں میں کیا چل رہا ہے، اس کے دل میں کیا خیالات ہیں، یہ سب کچھ صرف وہی جان سکتا ہے۔
* **ہر شخص اپنی نیک اور بد اعمالوں کا گواہ ہے۔** اس نے زندگی میں کیا کیا ہے، اس نے کس طرح کے فیصلے کیے ہیں، یہ سب کچھ اس کے ضمیر پر نقش ہو جاتا ہے۔
* **ایمان کا دارومدار دل کی پاکیزگی پر ہے۔** ایک شخص ظاہری طور پر کتنا ہی مومن کیوں نہ لگے، اگر اس کا دل میلا ہے تو اس کا ایمان کمزور ہے۔
* **ہر شخص کو اپنی اصلاح کا ذمہ دار خود بننا چاہیے۔** اگر ہم اپنی اندرونی دنیا کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی اصلاح کے لیے کوشش کرنی ہوگی۔
**اس قول سے ہم یہ سبق لے سکتے ہیں کہ:**
* ہمیں اپنے اندرونی نفس کی آواز کو سننا چاہیے۔
* ہمیں اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا چاہیے اور ان سے سیکھنا چاہیے۔
* ہمیں اپنی زندگی میں اخلاقی اقدار کو اہمیت دینی چاہیے۔
* ہمیں اپنی اصلاح کے لیے مسلسل کوشش کرتی رہنی چاہیے۔
**یہ قول ہمیں یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ** انسان کی حقیقی کامیابی اس کی ظاہری کامیابیوں میں نہیں بلکہ اس کی اندرونی پاکیزگی میں پوشیدہ ہے۔
**آپ اس قول کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟** کیا آپ اس سے متفق ہیں؟
**اگر آپ چاہیں تو اس قول کے بارے میں مزید بات چیت کر
سکتے ہیں۔**
Comments