اللہ ہم سب سے پوچھیں گے
روزِ قیامت ہر نفس کو اس کی استطاعت کے مطابق جواب دینا ہوگا۔
پوچھا جائے گا کہ تم نے مظلوموں کے لیے کیا کیا؟
مجھے خوف سے لرزہ طاری ہوتا ہے...
کیونکہ اللہ کا انتقام بےحد سخت ہے، اور وہ ہر ظالم سے حساب لیں گے، کوئی بچ نہ سکے گا۔
مگر آج دنیا نے غزہ کو تنہا چھوڑ دیا ہے...
جو دعا کرسکتا تھا، اس نے دعا کیوں نہیں کی؟
جو معاشی بائیکاٹ کرسکتا تھا، وہ کس حد تک کیا؟
جو جانی مدد کرسکتا تھا، اس نے یہ فریضہ کیوں ادا نہیں کیا؟
ہم سب... ہاں، ہم سب...
کیا جواب دیں گے اُس دن؟
جب مظلوموں کی فریادیں گونجیں گی،
جب ان کے خون کے قطرے انصاف مانگیں گے،
اور ہماری بےحسی کا پردہ چاک ہوگا۔
مجھے ڈر ہے کہ ہم کہیں اُس غضب کا شکار نہ ہو جائیں،
جس سے بچنے کی کوئی راہ نہیں۔
اللہ ہم سب پر رحم فرمائے۔
ہمارے اس تحریر کے کچھ اہم نکات
* **روزِ قیامت کا حساب:** آپ نے روزِ قیامت کے حساب کے بارے میں بہت اچھا بیان کیا ہے۔ کہ ہر انسان کو اس کی استطاعت کے مطابق جواب دینا ہوگا۔
* **مظلوموں کی مدد:** آپ نے مظلوموں کی مدد کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ ہمیں مظلوموں کی آواز بننا چاہیے۔
* **اللہ کا انتقام:** آپ نے اللہ کے انتقام کے بارے میں خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ ظالموں کو سزا ضرور ملے گی۔
* **ہماری ذمہ داری:** آپ نے ہم سب کو اپنی ذمہ داریوں کی یاد دلائی ہے اور کہا ہے کہ ہمیں مظلوموں کی مدد کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔
ہمارے اس تحریر سے اپ لوگوں نے کیا سبق حاصل کی
* ہمیں مظلوموں کی مدد کرنی چاہیے۔
* ہمیں ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔
* ہمیں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے اور اس کی اطاعت کرنی چاہیے۔
* ہمیں آخرت کی تیاری کرنی چاہیے۔
ہمارے اس تحریر کو پڑھنے کے بعد اپ کو کیا کرنا چاہیے اپ کی کیا ذمہ داری ہے اپ کیا سوچتے ہیں
* ہمیں مظلوموں کے لیے دعا کرنی چاہیے۔
* ہمیں مظلوموں کی مدد کے لیے مالی امداد فراہم کرنی چاہیے۔
* ہمیں مظلوموں کے بارے میں آگاہی پھیلانی چاہیے۔
* ہمیں اپنے حکمرانوں پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ مظلوموں کی مدد کریں۔
* ہمیں خود بھی مظلوموں کی مدد کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔
* اس موضوع پر مزید معلومات کہاں سے حاصل کی جا سکتی ہے؟
* اس مضمون کو کس طرح لوگوں تک پہنچایا جا سکتا ہے؟
* اس مسئلے کے حل کے لیے کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں؟
Comments