*صبح ہوتی ہے ، شام ہوتی ہے،*
*یوں ہی زندگی تمام ہوتی ہے ،*
*ہم نفس کے شکنجے میں جکڑے اور انجام سے اجنبی ہو کر دنیا میں مست ہیں،*
"سامان سو برس کا ہے بل بھر کی خبر نہیں" حقیقت یہی ہے کہ زندگی کے شجر پر وقت کی کلہاڑی کی کاری ضربیں مسلسل برس رہی ہیں۔
*"نجانے کس موڑ پر زندگی کی شام ہو جائے"*
، مگر افسوس!! ہم ظالم بن کر غفلت کی چادر اوڑھے اس مسافر گاہ کو اپنا مسکن بنا بیٹھے ہیں...!!
*جاگ جائیے اس سے پہلے کہ موت ہم سب کو جگادےکیونکہ غفلت میں ڈوبے انسان کی آنکھ تو قبر میں ہی جاکر کھلتی ہے*
*🌌قیام الیل📿*
صبح ہوتی ہے، شام ہوتی ہے...
یوں ہی زندگی تمام ہوتی ہے
زندگی ایک ایسی مسافر گاہ ہے جہاں ہم سب نفس کے شکنجے میں جکڑے، اپنی حقیقت سے انجان، دنیا کی رنگینیوں میں گم ہیں۔ وقت کا دریا رواں ہے، مگر ہم یہ سوچنے سے قاصر ہیں کہ یہ بہاؤ کس سمت جا رہا ہے۔
"سامان سو برس کا ہے بل بھر کی خبر نہیں"
یہ محاورہ اس حقیقت کو بیان کرتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں ایسے منصوبے بناتے ہیں جیسے ہمیشہ کے لیے یہاں رہنا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ وقت کی کلہاڑی ہماری زندگی کے درخت پر مسلسل وار کر رہی ہے۔ ہر دن، ہر لمحہ ہمیں موت کے قریب لے جا رہا ہے، مگر ہم غفلت کی دبیز چادر اوڑھے ہوئے ہیں۔
"نجانے کس موڑ پر زندگی کی شام ہو جائے"
کیا کبھی ہم نے سوچا کہ یہ زندگی، جسے ہم نے اپنی خواہشات کا محور بنا رکھا ہے، کب ختم ہو جائے گی؟ کس موڑ پر ہمارا سفر رک جائے گا؟ افسوس، ہم اس مسافر گاہ کو اپنا دائمی مسکن سمجھ بیٹھے ہیں۔
غفلت کا انجام
انسان کو جاگنا ہوگا، خود کو اس فریب سے نکالنا ہوگا، کیونکہ موت وہ حقیقت ہے جو ہم سب کو ایک دن جگا دے گی۔ لیکن اس وقت جاگنے کا فائدہ نہیں ہوگا، کیونکہ قبر وہ جگہ ہے جہاں غفلت میں ڈوبا انسان حقیقت کو سمجھتا ہے، مگر بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔
قیام الیل: جاگنے کا وقت
اللہ کی بندگی اور راتوں کی عبادت، یعنی قیام الیل، وہ راستہ ہے جو ہمیں اس دنیا کی غفلت سے نکال کر ہماری آخرت کی تیاری کا موقع فراہم کرتا ہے۔ رات کی تنہائی میں اللہ کے حضور جھکنا، اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اس کے سامنے اپنے دل کا حال بیان کرنا ہی وہ عمل ہے جو ہمیں اس دنیا کی بے معنویت سے دور لے جا سکتا ہے۔
خود سے سوال کریں:
کیا میں اپنی زندگی کے مقصد کو سمجھ چکا ہوں؟
کیا میری ترجیحات آخرت کی کامیابی کے مطابق ہیں؟
کیا آج میں نے اپنی آخرت کے لیے کوئی قدم اٹھایا؟
آخری پیغام
ابھی وقت ہے، اپنی زندگی کا جائزہ لیں اور اس کا رخ درست کریں۔ وقت تیزی سے گزر رہا ہے، اور موت ہمارا انتظار نہیں کرے گی۔ جاگ جائیے اس سے پہلے کہ موت آپ کو جگا دے۔
"اور جو شخص میرے ذکر سے غافل ہوگا، اس کی زندگی تنگ ہو جائے گی، اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا اٹھائیں گے" (سورۃ طٰہٰ: 124)
🌌 قیام الیل 📿
آئیے، رات کی تاریکی میں اللہ کے قریب ہوں اور اپنی غفلت کو روشنی میں بدل ڈالیں۔ یہ سفر مشکل ہے، مگر اس کا انعام بے مثال ہے۔
زندگی کا ہر
لمحہ قیمتی ہے، اسے ضائع نہ ہونے دیں۔
Comments