*جانے کہاں گئے وہ دن ۔۔۔۔
1 : جب پڑوسی سے پوچھا جاتا ، میں سبزی لینے جا رہا ہوں ۔آپ نے بازار سے کچھ منگوانا تو نہیں ۔
2 : جب بچوں کو گھر سے مار پڑتی تھی ، کہ تم نے سکول میں ایسی حرکت کیوں کی ، جس پر تمہیں استاد نے مارا ۔
3 : جب امام مسجد صاحب کے لئے ، اپنے گھروں سے کھانا بھیجا جاتا تھا ۔
4 : جب اپنے بچوں کو کسی رشوت خور پڑوسی کے بچوں سے دوستی کرنے سے منع کیا جاتا تھا ۔
5 :- جب پڑوسیوں سے سالن کا تبادلہ کیا جاتا تھا کہ ، ہمارا چھوٹا بیٹا کریلے نہیں کھاتا ، آپ ایک پلیٹ کریلے رکھ لیں ، اور جو آپ نے پکایا ہے۔ اس سالن کی ایک پلیٹ دے دیں .
6 : جب رات کی بچی روٹی کو ، پانی اور گھی لگا کر ، اس کا پراٹھا تیار کیا جاتا تھا ۔ اور سب بہن بھائی ، اس کا ناشتہ اینجوائے کرتے تھے ۔
7 : جب ہمیں گھر میں ڈبل روٹی لاتا دیکھ کر پڑوسی پوچھتے تھے ، اللہ خیر کرے گھر میں کون بیمار ہے ۔
8 : جب گھر میں ساگ ، حلیم ، حلوہ یا گڑ والے چاول بننے پر ، محلے کے چار پانچ گھروں میں بھی بھجوائے جاتے تھے ۔
9 : جب پوسٹ مین ، ہمارا نام پکار کر ہمارا خط ، گھر کی ڈیوڑھی میں بھینک جایا کرتا تھا .
10 :- جب کسی شادی یا مرگ پہ پڑوسیوں کو اپنے گھر کے کمرے ، بستر ، چارپائیاں اور برتن دے دیے جاتے تھے ۔
11 : جب بچے اور بچیاں ، اپنے چچا ، ماموں ، خالہ اور پھوپھو کے گھر جا کر ، ایک ایک دو دو مہینے تک رہا کرتے تھے ۔
12 : جب کہا جاتا تھا ، اللہ ہمیں حلال روزی ہی کھلائے ، پیسے کا کیا ہے ۔ پیسہ تو ....,...... کے پاس بھی بہت ہوتا ہے ۔
13 :- جب پڑوسنیں کسی شادی بیاہ پہ ، ایک دوسرے سے مانگے ہوئے کپڑے اور زیور پہن کر جایا کرتی تھیں ۔
14 : جب ہمارے پڑوسی ، ہمارے سب رشتہ داروں کو جانتے تھے ۔ اور کسی اجنبی کے ہمارے گھر آنے پہ پوچھتے تھے ، یہ کون ہیں ۔ انہیں پہلے کبھی نہیں دیکھا ۔
جانے کہاں گئے وہ دن...
1. پڑوسیوں کے ساتھ بھائی چارہ
سبزی خریدنے کے دوران یہ پوچھنا کہ کچھ چاہیے تو نہیں، تعلقات کی گہرائی کا عکاس تھا۔
2. استاد کی عزت اور بچوں کی تربیت
بچوں کو گھر میں اس بات پر ڈانٹ پڑنا کہ انہوں نے استاد کو شکایت کا موقع دیا۔
3. امام مسجد کی عزت
گھروں سے امام مسجد کے لیے کھانے بھیجنے کی روایت۔
4. رشوت سے نفرت اور بچوں کی تربیت
رشوت خور افراد سے بچوں کو دور رکھنے کی سخت تاکید۔
5. سالن کا تبادلہ
بچوں کی پسند اور ناپسند کا خیال رکھتے ہوئے سالن کا محبت بھرا لین دین۔
6. بچی ہوئی روٹی کا احترام
رات کی بچی ہوئی روٹی سے ناشتہ تیار کرنا اور خوش دلی سے سب کا مل کر کھانا۔
7. روایتی حساسیت
ڈبل روٹی لانے پر پڑوسیوں کا یہ سوچنا کہ گھر میں کسی کی طبیعت خراب ہے۔
8. خوشیوں میں شریک کرنا
خاص پکوان بنانے پر محلے میں بانٹنا اور سب کو شریک کرنا۔
9. خطوط اور سادگی
پوسٹ مین کا نام پکار کر خط پہنچانا اور اس کا سادگی سے قبول کیا جانا۔
10. پڑوسیوں کی مدد
شادی یا مرگ پر ضرورت کے برتن، بستر، اور کمرے فراہم کرنا۔
11. رشتہ داروں سے قریبی تعلقات
بچوں کا مہینوں چچا، ماموں یا خالہ کے گھر رہنا۔
12. حلال روزی کی خواہش
پیسہ اہم نہیں، حلال روزی کے لیے دعا۔
13. سادگی اور محبت
شادی بیاہ پر مانگے ہوئے کپڑے اور زیور پہننا، بغیر کسی جھجک کے۔
14. پڑوسیوں کی نظر داری
رشتہ داروں کو جاننا اور کسی اجنبی پر سوال کرنا کہ یہ کون ہیں۔
یہ سب چیزیں ایک معاشرتی ورثہ تھیں، جو آج ناپید ہو رہی ہیں۔
x
Comments