*🧕آج ہم آپ کو شوہر کو خوش رکھنے کے 101طریقے بتاتے
ہیں ۔۔۔!*
اگر کوئی بیوی چاہتی ہے کہ اس کی ازدواجی زندگی خوشگوار گزرے اور وہ ان طریقوں پر 50 فیصد بھی عمل کر لے تو یقینا اس کی زندگی بہتر گزرے گی۔ ان طریقوں میں سے کچھ درج ذیل ہیں ۔
* اپنے شوہر کے مشاغل میں شمولیت کرنا،
* اکٹھے کھیلنا،
* شوہر کے کام کی تعریف کرنا،
* گھر ایسا بناﺅ کہ جہاں کام سے تھکا ہوا شوہر آکر سکون محسوس کرے،
* شوہر کی مسکراہٹ کا مسکراہٹ سے جواب دینا،
* شوہر کی سلامتی کی فکر کرنا اور دعا کی صورت میں اظہار کرنا،
* گھر کی صفائی کے دوران شوہر کی رکھی ہوئی چیزوں کی حفاظت کرنا اور انھیں سلیقے سے رکھنا،
* شوہر کے ساتھ اکٹھے سفر کرنا،
*گھر پر شوہر کو تنہا نہ چھوڑنا،
* شوہر سے اپنی دلی بات کا اظہار کرنا،
* یہ انتظار نہیں کرتے رہنا کہ شوہر خود آپ کے دل کی بات کو سمجھے بلکہ خود اظہار کرنا،
* شوہر کی پسند کی اشیاء کی خریداری کرنا،
* شوہر کی پسند کی خوراک تیار کرنا،
* شوہر کو خود سے اپنی جانب راغب کرنا،
* شوہر سے مل کر مستقبل کے پلان تیار کرنا،
* کسی شک و شبہ کی صورت میں شک کا فائدہ شوہر کو دینا،
* شوہر کو گھر کا سربراہ سمجھنا،
* اپنی کی گئی کوتاہی پر شوہر سے معذرت کرنا،
* شوہر سے کیے گئے وعدے کو پورا کرنا،
* تھکاوٹ کی صورت میں شوہر کے پاﺅں دھونا،
* بیڈ روم کو شوہر کی پسند کے مطابق ترتیب دینا،
* دفتر جانے سے پہلے محبت کا اظہار کرنا
* گھر میں موجودگی کی صورت میں شوہر کی پسند کی ٹی وی پروگرام چلانا،
* اگر شوہر سے کوئی کوتاہی یا زیادتی ہو جائے تو فراغ دلی سے اسے درگزر کرنا،
* شوہر سے کوئی بات پوشیدہ نہ رکھنا،
* گھر پر آئے عزیزوں اور رشتہ داروں کی موجودگی میں پہلے سے زیادہ شوہر پر توجہ دینا،
* شوہر کی کار، بائیک کو خود سے صاف کرنا،
* شوہر کی چیزوں کی خود سے حفاظت کرنا،
* بیڈ روم میں شوہر کی تصویر نصب کرنا،
* اکٹھے عبادت کرنا،
* فارغ اوقات میں شوہر کے بالوں میں انگلیاں پھیرنا،
* خود کو شوہر سے منسوب کرنا،
* دوسروں کی موجودگی میں شوہر کی کسی بات کی مخالفت نہ کرنا،
* شوہر کی غیر موجودگی میں اس کی کسی بات کا دفاع کرنا،
* شوہر کی بیماری کی صورت میں ان کا خاص خیال رکھنا،
* شوہر سے گفتگو کرتے ہوئے ان کی آنکھوں میں جھانکنا،
* شادی کی تصویر بیڈ روم میں لگانا،
* شوہر کی ہر بات پر اعتماد کرنا،
* اکثر وبیشتر اکٹھے تصاویر بنوانا،
* شوہر کا کسی اور سے موازنہ نہ کرنا،
* دفتر جاتے ہوئے دروازے پر شوہر کو رخصت کرنا اور دروازے پر مسکراہٹ سے استقبال کرنا،
* شوہر کے کپڑوں کا خیال رکھنا،
* کچھ باتوں کے لیے شوہر کے ساتھ” کوڈ ورڈز” بولنا،
* شوہر کی محبوب بننا نہ کہ اس کی ماں بننے کی کوشش کرنا،
* شوہر کا دوست بننا،
* شوہر کے لیے خود کو سنوارنا،
* ازدواجی امور میں شوہر کو مایوس نہ کرنا،
* شوہر کی نصیحت کو سننا اور عمل کرنا۔
ہو سکتا ہے کہ بعض قارئین یہ اعتراض کریں کہ آپ نے صرف بیوی کی ذمہ داریاں بیان کی ہیں ۔ کیا شوہر کا کوئی فرض نہیں تو اس کے جواب میں عرض ہے کہ اس مضمون میں ہم نے بیوی کے فرائض پر بات کی ہے اور یہی موضوعِ بحث ہے۔ آخر میں ایک بات کہنا بہت ضروری ہے کہ وہ بیویاں جو اپنے شوہروں کو “غلام “بنا کر رکھنا چاہتی ہیں وہ آخر کار “باندی” بن جاتی ہیں اور جو اپنے شوہر کو اپنا” بادشاہ” بناتی ہیں وہ” ملکہ “کے منصب پر فائز ہوتی ہیں۔
*دوستو...!!!چلتے، چلتے ہمیشہ کی طرح وہ ہی ایک آخری بات عرض کرتا چلوں کہ اگر کبھی کوئی، واقعہ، یا تحریر وغیرہ اچھی لگا کرے تو مطالعہ کے بعد مزید تھوڑی سی زحمت فرما کر اپنے دوستوں اور عزیزوں سے بھی شئیر کر لیا کیجئے، یقین کیجئے کہ اس میں آپ کا بمشکل ایک لمحہ صرف ہو گا لیکن ہوسکتا ہے اس ایک لمحہ کی اٹھائی ہوئی تکلیف سے آپ کی شیئر کردہ تحریر اور لوگوں کے*🧕آج ہم آپ کو شوہر کو خوش رکھنے کے 101طریقے بتاتے ہیں ۔۔۔!*
اگر کوئی بیوی چاہتی ہے کہ اس کی ازدواجی زندگی خوشگوار گزرے اور وہ ان طریقوں پر 50 فیصد بھی عمل کر لے تو یقینا اس کی زندگی بہتر گزرے گی۔ ان طریقوں میں سے کچھ درج ذیل ہیں ۔
* اپنے شوہر کے مشاغل میں شمولیت کرنا،
* اکٹھے کھیلنا،
* شوہر کے کام کی تعریف کرنا،
* گھر ایسا بناﺅ کہ جہاں کام سے تھکا ہوا شوہر آکر سکون محسوس کرے،
* شوہر کی مسکراہٹ کا مسکراہٹ سے جواب دینا،
* شوہر کی سلامتی کی فکر کرنا اور دعا کی صورت میں اظہار کرنا،
* گھر کی صفائی کے دوران شوہر کی رکھی ہوئی چیزوں کی حفاظت کرنا اور انھیں سلیقے سے رکھنا،
* شوہر کے ساتھ اکٹھے سفر کرنا،
*گھر پر شوہر کو تنہا نہ چھوڑنا،
* شوہر سے اپنی دلی بات کا اظہار کرنا،
* یہ انتظار نہیں کرتے رہنا کہ شوہر خود آپ کے دل کی بات کو سمجھے بلکہ خود اظہار کرنا،
* شوہر کی پسند کی اشیاء کی خریداری کرنا،
* شوہر کی پسند کی خوراک تیار کرنا،
* شوہر کو خود سے اپنی جانب راغب کرنا،
* شوہر سے مل کر مستقبل کے پلان تیار کرنا،
* کسی شک و شبہ کی صورت میں شک کا فائدہ شوہر کو دینا،
* شوہر کو گھر کا سربراہ سمجھنا،
* اپنی کی گئی کوتاہی پر شوہر سے معذرت کرنا،
* شوہر سے کیے گئے وعدے کو پورا کرنا،
* تھکاوٹ کی صورت میں شوہر کے پاﺅں دھونا،
* بیڈ روم کو شوہر کی پسند کے مطابق ترتیب دینا،
* دفتر جانے سے پہلے محبت کا اظہار کرنا
* گھر میں موجودگی کی صورت میں شوہر کی پسند کی ٹی وی پروگرام چلانا،
* اگر شوہر سے کوئی کوتاہی یا زیادتی ہو جائے تو فراغ دلی سے اسے درگزر کرنا،
* شوہر سے کوئی بات پوشیدہ نہ رکھنا،
* گھر پر آئے عزیزوں اور رشتہ داروں کی موجودگی میں پہلے سے زیادہ شوہر پر توجہ دینا،
* شوہر کی کار، بائیک کو خود سے صاف کرنا،
* شوہر کی چیزوں کی خود سے حفاظت کرنا،
* بیڈ روم میں شوہر کی تصویر نصب کرنا،
* اکٹھے عبادت کرنا،
* فارغ اوقات میں شوہر کے بالوں میں انگلیاں پھیرنا،
* خود کو شوہر سے منسوب کرنا،
* دوسروں کی موجودگی میں شوہر کی کسی بات کی مخالفت نہ کرنا،
* شوہر کی غیر موجودگی میں اس کی کسی بات کا دفاع کرنا،
* شوہر کی بیماری کی صورت میں ان کا خاص خیال رکھنا،
* شوہر سے گفتگو کرتے ہوئے ان کی آنکھوں میں جھانکنا،
* شادی کی تصویر بیڈ روم میں لگانا،
* شوہر کی ہر بات پر اعتماد کرنا،
* اکثر وبیشتر اکٹھے تصاویر بنوانا،
* شوہر کا کسی اور سے موازنہ نہ کرنا،
* دفتر جاتے ہوئے دروازے پر شوہر کو رخصت کرنا اور دروازے پر مسکراہٹ سے استقبال کرنا،
* شوہر کے کپڑوں کا خیال رکھنا،
* کچھ باتوں کے لیے شوہر کے ساتھ” کوڈ ورڈز” بولنا،
* شوہر کی محبوب بننا نہ کہ اس کی ماں بننے کی کوشش کرنا،
* شوہر کا دوست بننا،
* شوہر کے لیے خود کو سنوارنا،
* ازدواجی امور میں شوہر کو مایوس نہ کرنا،
* شوہر کی نصیحت کو سننا اور عمل کرنا۔
ہو سکتا ہے کہ بعض قارئین یہ اعتراض کریں کہ آپ نے صرف بیوی کی ذمہ داریاں بیان کی ہیں ۔ کیا شوہر کا کوئی فرض نہیں تو اس کے جواب میں عرض ہے کہ اس مضمون میں ہم نے بیوی کے فرائض پر بات کی ہے اور یہی موضوعِ بحث ہے۔ آخر میں ایک بات کہنا بہت ضروری ہے کہ وہ بیویاں جو اپنے شوہروں کو “غلام “بنا کر رکھنا چاہتی ہیں وہ آخر کار “باندی” بن جاتی ہیں اور جو اپنے شوہر کو اپنا” بادشاہ” بناتی ہیں وہ” ملکہ “کے منصب پر فائز ہوتی ہیں۔
*دوستو...!!!چلتے، چلتے ہمیشہ کی طرح وہ ہی ایک آخری بات عرض کرتا چلوں کہ اگر کبھی کوئی، واقعہ، یا تحریر وغیرہ اچھی لگا کرے تو مطالعہ کے بعد مزید تھوڑی سی زحمت فرما کر اپنے دوستوں اور عزیزوں سے بھی شئیر کر لیا کیجئے، یقین کیجئے کہ اس میں آپ کا بمشکل ایک لمحہ صرف ہو گا لیکن ہوسکتا ہے اس ایک لمحہ کی اٹھائی ہوئی تکلیف سے آپ کی شیئر کردہ تحریر اور لوگوں کے لئے سبق آموز ثابت ہو ....! جزاک اللہ خیرا کثیرا۔۔۔! لئے سبق آموز ثابت ہو ....! جزاک اللہ خیرا کثیرا۔۔۔!
یہ مضمون ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کے لیے بیویوں کو مخصوص رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ مصنف نے 50 سے زیادہ نکات پیش کیے ہیں جو اس بات پر زور دیتے ہیں کہ بیویاں اپنے شوہروں کے ساتھ محبت، عزت اور سمجھداری کا رویہ اپنائیں۔ ان نکات کو مختلف زمروں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
1. شوہر کی پسند کا خیال رکھنا: شوہر کی پسندیدہ خوراک تیار کرنا، اس کے لباس کا خیال رکھنا، اور گھر کو اس کے سکون کا مرکز بنانا۔
2. رابطے اور محبت کا اظہار: شوہر کی تعریف کرنا، اس سے دل کی بات شیئر کرنا، محبت کا اظہار کرنا، اور ازدواجی تعلقات کو مضبوط بنانا۔
3. مشترکہ وقت گزارنا: شوہر کے مشاغل میں شامل ہونا، اکٹھے کھیلنا، سفر کرنا، یا فارغ وقت میں اکٹھے تصاویر بنوانا۔
4. احترام اور اعتماد کا مظاہرہ: شوہر کو گھر کا سربراہ سمجھنا، اس پر اعتماد کرنا، اور اختلافات کی صورت میں بھی اس کی عزت برقرار رکھنا۔
5. معاملات کو سلجھانا: کسی غلطی کی صورت میں معذرت کرنا، شک و شبہات کی گنجائش نہ دینا، اور شوہر کی بیماری یا تھکاوٹ میں اس کا خیال رکھنا۔
آخری پیغام:
مصنف نے یہ وضاحت دی ہے کہ مضمون بیوی کے کردار پر مرکوز ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ بیویوں کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلایا جائے، تاکہ وہ اپنی زندگی میں بہتری لا سکیں۔ ساتھ ہی یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ اس طرح کی تحریریں دوسروں کے ساتھ شیئر کرنا معاشرے میں مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔
یہ مضمون بیوی اور شوہر کے تعلق کو مزید مضبوط کرنے کا درس دیتا ہے اور اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ محبت اور عزت کے ساتھ ایک دوسرے کا خیال رکھنا ازدواجی زندگ
ی کی خوشی کا راز ہے۔
x
Comments