عقل، سکون اور بہترین کارکردگی
ایک شخص جو کتوں کی دوڑ کے مقابلے کا انعقاد کرواتا تھا۔ ایک دفعہ اس نے مقابلے میں ایک چیتے کو شامل کیا۔۔
لیکن تعجب کی بات یہ ہے کہ جب مقابلہ شروع ہوا تو چیتا اپنی جگہ سے نہیں ہلا اور کتے اپنی پوری قوت کے ساتھ مقابلہ جیتنے کی کوشش کر رہے تھے۔ چیتا خاموشی سے دیکھ رہا تھا۔
جب مالک سے پوچھا گیا کہ چیتے نے مقابلے میں شرکت کیوں نہیں کی۔۔ مالک نے دلچسپ جواب دیا: کبھی کبھی خود کو بہترین ثابت کرنا دراصل اپنی ہی توہین ہوتی ہے۔
ہر جگہ خود کو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بعض لوگوں کے سامنے خاموش رہنا ہی بہترین جواب ہوتا ہے۔
🤲 اے خداوند متعال ہمیں خود کو پہچاننے کی توفیق عطا فرما اور معاشرے میں بہترین کارکردگی دکھانے کی توفیق عطا فرما اور ہماری دلی دینی و دنیاوی جائز خواہشات و حاجات کو پورا فرما۔
یہ واقعہ ایک گہری نصیحت اور حکمت پر مبنی ہے، جو ہماری زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتی ہے۔ چیتے کی مثال دراصل ان لوگوں کی طرف اشارہ کرتی ہے جو اپنی قابلیت، صلاحیت، اور حیثیت سے واقف ہوتے ہیں، اور انہیں ہر جگہ خود کو ثابت کرنے یا دوسروں کو متاثر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ:
1. خاموشی کی طاقت: بعض اوقات خاموش رہنا ہی سب سے مؤثر جواب ہوتا ہے، کیونکہ آپ کی اہمیت اور وقار خود ہی ظاہر ہو جاتا ہے۔ ہر موقع پر بحث یا مقابلہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
2. خود اعتمادی: چیتے نے اپنی قابلیت کا اظہار کرنے کے لیے دوڑ میں حصہ نہیں لیا، کیونکہ وہ جانتا تھا کہ وہ کتوں سے بہتر ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں اپنی صلاحیتوں پر اعتماد ہونا چاہیے اور دوسروں کی رائے سے بے نیاز رہنا چاہیے۔
3. حکمت عملی: ہر جگہ خود کو ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں۔ بعض مواقع پر پیچھے رہنا یا نظر انداز کرنا ہی بہتر ہوتا ہے۔ اپنی توانائی اور وقت صرف وہاں صرف کریں جہاں اس کا اثر زیادہ ہو۔
4. عزت نفس: اپنی عزت نفس کا تحفظ کریں۔ کسی غیر ضروری مقابلے میں شامل ہو کر اپنی اہمیت کو کم نہ کریں۔
دعا کا حصہ: آخر میں، یہ دعا ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اپنی پہچان اور مقصد کو سمجھنا اور معاشرے میں بہترین کردار ادا کرنا ہمارے لیے ضروری ہے۔ ساتھ ہی اللہ تعالیٰ سے دینی اور دنیاوی کامیابیاں طلب کرنا ہماری عاجزی اور شکرگزاری کی علامت ہے۔
یہ نصیحت ہماری زندگی میں سکون، حکمت، اور مضبوطی
پیدا کر سکتی ہے۔
Comments