حماس تحریک: • جنین کے کیمپ پر قابض فوج کے حملے میں اتھارٹی کے اداروں کی شمولیت ہمارے عوام کے خلاف جرم ہے اور شہداء کے خون سے انکار کے مترادف ہے، یہ ایسا رویہ ہے جو تمام سرخ لکیروں اور قومی اخلاقیات
کو پار کر چکا ہے۔ • ہم تمام قومی اور سماجی جماعتوں اور شخصیات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھرپور قوت کے ساتھ اتھارٹی کی ان خطرناک خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے کھڑے ہوں، اور قابض فوج کے جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مغربی کنارے کے ہر مقام پر تصادم کو بڑھائیں۔مخیم جنین کے مجاہدین کا بیان:قائد مجاہدین سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجنے کے بعد،ہم اپنے مجاہدین کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کے وضو سے پاک ہاتھوں کو مضبوط کرتے ہیں جو ہماری زمین کے غاصب قابض سے لڑ رہے ہیں۔ جیسا کہ ہماری دل کے قریب عزیز جنین شہر نے ہمیشہ ہمیں سکھایا ہے، یہ شہر نہ ظلم قبول کرتا ہے اور نہ ظالموں کو، اور جو کوئی ظلم قبول کرے، وہ ہماری زمین، ہماری مقدسات اور ہمارے دین کا غدار ہے۔جنین میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ہماری مزاحمت کے خلاف ایک واضح سازش ہے، جہاں جو لوگ قابض کے ہاتھوں قتل نہیں ہوتے، انہیں وہ مارتے ہیں جو خود کو ہمارے لوگوں اور دین کے ماننے والے کہتے ہیں۔ ہم اس ملک کے تمام شریف لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں، قابض کی حمایت میں اتھارٹی کے ظلم کو روکیں، اور ہمیں تمام ممکنہ ذرائع سے ان سے لڑنے دیں۔ خدا کی قسم، ہم آپ سے یہ نہیں کہتے کہ آپ ان سے لڑنے میں ہماری مدد کریں، صرف ہمیں دیکھیں اور اپنے ہاتھ ہم سے دور رکھیں، کیونکہ ہم اس زمین کے تمام دشمنوں سے لڑنے کے لیے کافی ہیں۔اے ہماری قوم کے لوگوں، ہم آپ سے آپ کا دینی فرض پورا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، نہ لڑائی کے ذریعے، بلکہ اس طرح سے ہمارے ساتھ کھڑے ہوں کہ ہمیں محسوس ہو کہ آپ فلسطینی ہیں یا مسلمان۔ خدا کی قسم، اگر آپ ہم سب کو قتل بھی کر دیں، تو ہمارے بعد آپ کے لیے اور زیادہ بہادر نسلیں کھڑی ہوں گی۔آخر میں، ہمارا نعرہ:“میں اپنی جان اپنی ہتھیلی پر رکھوں گااور اسے ہلاکت کے گڑھوں میں ڈال دوں گا۔یا ایسی زندگی جو دوست کو خوش کرےیا ایسی موت جو دشمن کو غضب دلائے۔”آپ کے بھائی اور بیٹے، مخیم جنین کے مجاہدینمغربی کنارے سرایا القدس کے قائد:جب سے جنگ شروع ہوئی ہے ہمارے بہادر شہزادے دشمن کی افواج اور فوجی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کرتے ہیں اور جب ہم اس معرکے کا اختتام کریں گے تو یہ ثابت ہو جائے گا کہ غزہ میں وہ فتح کی تصویر جو دشمن کو حاصل نہیں ہوسکی وہ مغربی کنارے میں بھی نہیں حاصل ہوگی۔سرایا القدس کے قائد (مغربی کنارہ)ہم نے گزشتہ دنوں میں کچھ دھماکہ خیز مواد اور گائیڈڈ میزائیل کوسروس میں لایا اور قباطیہ اور طمون میں فوجی چھاؤنی کو دھماکے سے اڑانا صرف ایک پیغام تھا کہ ہمارے پاس کیا ہے،دشمن کے فوجیوں اور قائدین کے لیے مغربی کنارے کے کیمپوں کی گلیوں اور سڑکوں پر،
سرایا القدس کے قائد(مغربی کنارہ)ہمارے شہزادوں نے میدانی کام کو منظم کرنے کے لیے آپریشن روم بنائے اور القسام بریگیڈز کے شہزادوں اور الشباب الثار اور التحریر کے شہزادوں کے ساتھ مل کر کام کو بڑھایا اور قلقیلیہ میں فندق آپریشن دوست (فلسطین اتھارٹی)اور دشمن(اسرائیل )سب کے لئے ایک پیغام تھا کہ ہمارے ہاتھ ہر جگہ تک پہنچتے ہیں۔
سرایا القدس کے قائد(مغربی کنارہ)اتھارٹی کے ادارے دشمن کی افواج کے ساتھ مل کر کچھ قصبوں میں داخل ہونے اور زخمی شہزادوں کو گھروں،ہسپتالوں،طبی مراکز اور قصبوں میں گھیرنے کے لیے بار بار بات چیت کی اور انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ دشمن کی فوج کو اپنی زمہ داری سے نجات دلائی جاسکے جو ہماری قوم کے بیٹوں کو پکڑ سکیںیہ بیان فلسطین میں جاری صورتحال اور قابض اسرائیلی افواج کے خلاف فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کے عزم کو واضح کرتا ہے۔ حماس تحریک، جنین کے کیمپ کے مجاہدین، اور سرایا القدس کے قائدین کے بیانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطینی عوام اپنی زمین، دین، اور عزت کے دفاع کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہیں۔
اہم نکات:
1. اتھارٹی کی شمولیت پر تنقید:
حماس نے فلسطینی اتھارٹی پر قابض افواج کے ساتھ تعاون کا الزام لگایا ہے، جسے وہ قومی اور اخلاقی اقدار کے خلاف سمجھتی ہے۔
یہ رویہ فلسطینی عوام کے خلاف جرم کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔
2. مزاحمت کا عزم:
جنین کے کیمپ کے مجاہدین نے اپنے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ظلم کے خلاف لڑائی ان کا دینی اور قومی فریضہ ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قابض افواج اور ان کے حامیوں کے خلاف کھڑے ہوں۔
3. فوجی کارروائیاں:
سرایا القدس کے قائد نے مغربی کنارے میں گائیڈڈ میزائل اور دھماکہ خیز مواد کے استعمال کا ذکر کیا، جس کا مقصد دشمن کو واضح پیغام دینا ہے۔
مزاحمتی گروہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان کے پاس وسائل اور ہمت دونوں موجود ہیں تاکہ دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا جا سکے۔
4. اتھارٹی اور قابض افواج کے تعلقات:
سرایا القدس کے مطابق فلسطینی اتھارٹی بعض قصبوں میں قابض افواج کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے زخمی مجاہدین کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بیانات فلسطینی عوام کے اندر جاری مزاحمت کے جذبے اور داخلی سیاست میں پیدا ہونے والے اختلافات کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس قسم کی صورتحال میں، فلسطینی عوام کے اتحاد اور یکجہتی کو مضبوط کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ قابض افواج کے عزائم کو شکست دی جا سکے۔
کو پار کر چکا ہے۔
Comments