1قسط نمبر ایک
محترم دوستو ، آج ہم آپ کو ایسی چیز کے بارے میں آگاہی دینے کا سفر شروع کر رہے ہیں جس نے اب تک آپ کی زندگی کی دھجیاں اڑا رکھی تھیں ۔ یعنی پو+رن اور مشت+زنی
پیارے دوستو! ہمیں یقین ہے کہ اگر آپ نے اس گائیڈ کی تمام اقساط کو توجہ سے پڑھا، سمجھا اور اس پر عمل کی کوشش کی تو آپ اس لت سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں، اور وہ یہ کہ اپنی نیت کی اصلاح کریں۔ بحثیت مسلمان، پو+رن اور مشت+زنی چھوڑنے کا ہمارا سب سے بڑا مقصد اللّٰہ کی رضا ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ مقصد بھی ہونا چاہیے کہ ہم دنیا میں بھی اپنی بھلائی کے لئے اور ایک اچھی زندگی گزارنے کے لئے اس لت سے چھٹکارا حاصل کریں۔ جب آپ کی نیت ٹھیک ہوگی تو یقیناً آپ اللّٰہ سے مدد طلب کریں گے اور جو اللّٰہ سے سچے دل سے مدد طلب کرتا ہے اللّٰہ اس کی ضرور سنتا ہے۔ اس کے دربار میں دیر تو ہوسکتی ہے لیکن اندھیر نہیں۔ لہٰذا سب سے پہلے اللّٰہ سے مدد مانگیں۔اپنے دینی فرائض خاص طور پر نماز کا اہتمام کریں۔ نوفیپ کی مثال ایک دوا کی سی ہے اور اللّٰہ کی مرضی کے بغیر کوئی دوا کام نہیں کرتی۔ ہمیں امید ہے کہ آپ اس دوا کے ساتھ ساتھ دعا کا اہتمام بھی ضرور رکھیں گے
آنے والی قسطوں میں ہم آپ کو یہ بتائیں گے اس لت نے آپ کی زندگی سے کیا کچھ چھینا ہے۔ اور اب آپ اس سے کس طرح نکل سکتے ہیں۔ یہ سیریز نو فیپ کے اس سفر میں بہت کام آنے والی ہے۔ اگر آپ نو فیپ کے بارے میں ضروری معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس سیریز کو مکمل پڑھیں۔ انشاء اللہ اس میں آپ کو سب سوالوں کے جواب مل جائیں گے۔
اور ہاں اگلی قسط کا انحصار آپ لوگوں کی دلچسپی پر مبنی ہے۔ اگر زیادہ لوگوں نے رسپانس دیا تو جلد اپلوڈ کر دی جائے گی۔
تو دوستو نوفیپ اور پو+رن اڈکشن کو سمجھنے سے پہلے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ نشہ لت یا اڈکشن کس کو کہتے ہیں اور کوئی چیز آخر ہمارے لئے نشہ کیسے اور کیوں بن جاتی ہے۔ تو آج کی اس قسط میں ہم درج ذیل سرخیوں پر بحث کریں گے۔
ڈوپامین (Dopamine)
ڈوپامین کی ہماری زندگی میں اہمیت
( Importance of dopamine in our life)
اینڈارفنز (Endorphins)
دماغ کا ریوارڈ سسٹم (Brain Reward System)
اچھی عادت(Good habit)
نشہ لت یا اڈکشن ( addiction)
*ڈوپامین کیا ہے*
_____________________________________________
ڈوپامین کو سمجھنا آپ کے لئے بہت اہم ہے۔ ڈوپامین ہمارے دماغ میں خارج ہونے ولا ایک ایسا کیمیائی مرکب(ہارمون) ہے جو خوشی اور انعام حاصل کرنے کی خواہش پ
یدا کرتا ہے۔ یہی ہارمون ہمارے اندر کچھ کر دکھانے کا جزبہ بیدار کرتا ہے۔ جس طرح گاڑی کا انجن فیول کے بغیر نہیں چل سکتا بلکل اسی طرح اگر دماغ ڈوپامین خارج کرنا کم کر دے تو انسان کی چال سست ہوجاتی ہے، عقل شعور متاثر ہوتے ہیں، پورے جسم میں اور خاص کر ہاتھوں میں کپکپی طاری ہو جاتی ہے۔ نیند نہیں آتی،جسم میں اکڑاؤ شروع ہو جاتا ہے اور وہ موت کی طرف بڑھنے لگتا ہے۔اس بیماری کو (Parkinson's disease) کہتے ہیں۔
*ہماری زندگی میں ڈوپامین کی اہمیت*
____________________________________________
زندگی میں کسی بھی کام کو کروانے کا زمہ دار یہی ہارمون ہے۔ خواہ وہ امتحان میں کامیابی ہو یا کھیل میں، شادی ہو یا بچے پالنا ہو، بزنس ہو یا جاب یہی ہارمون ہمیں تحریک دیتا ہے۔ آج تک لوگوں نے جتنے عظیم کارنامے سرانجام دیے، سائنس دانوں نے جتنی بڑی ایجادات کیں، جتنے ادبی شہ پارے وجود میں آئے، ان سب کی بنیادی وجہ لوگوں کو موٹیویٹ کرنے کے لئے، ان کا جوش جزبہ ابھارنے کے لئے یہی ڈوپامین ہے۔ اگر یہ انہیں تحریک نہ دیتا تو کبھی بھی وہ عظیم ایجادات وجود میں نہ آتیں جن سے آج ہم گھر بیٹھ کر لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ دوستو! بحیثیت انسان اللّٰہ تعالیٰ نے ہمارے اندر بھی ڈوپامین بنانے کا ویسا ہی نظام رکھا ہے، جیسا بڑے لوگوں میں تھا۔ لیکن ہماری کچھ بری اڈکشنز نے اس نظام کو ہائی جیک کر رکھا ہوا ہے۔ لہٰذا ہمیں پہلے یہ سمجھنا ہوگا کہ ہمارا یہ نظام کس طرح سے ہائی جیک ہوتا ہے۔
*ڈوپامین، اینڈارفنز اور ریوارڈ سسٹم*
_____________________________________________
ہمارا دماغ کسی بھی کام کو کرنے کے لئے جونہی ڈوپامین جسم میں خارج کرتا ہے ہمیں اس کام کو کرنے کی طاقت اور تحریک مل جاتی ہے۔ جونہی ہم اس کام کو مکمل کرتے ہیں تو ہمارا دماغ ہمیں انعام دینے کے لئے ایک اور ہارمون سکریٹ کرتا ہے جسے اینڈارفنز (Endorphins )کہتے ہیں۔ اینڈارفنز کے جسم میں ریلیز ہوتے ہی ہمیں انتہائی مسرت اور اطمینان کا احساس ہوتا ہے۔ ہمارا دماغ کسی کام کو کرنے کے لئے ڈوپامین کی جتنی زیادہ مقدار خارج کرتا ہے، اس کام کو پورا کرنے پر انعام کے طور پر اینڈارفنز بھی اتنا زیادہ ریلیز ہوتا ہے۔ اور ہمیں اتنا ہی زیادہ خوشی اور اطمینان کا احساس ہوتا ہے۔ سائیکالوجی میں اس پورے میکانزم کو دماغ کا ریوارڈ سسٹم کہا جاتا ہے۔
*اچھی عادت *
_____________________________________________
انسان جب کسی ایک کام کو لگاتار کرتا رہتا ہے یا کسی عادت کا شکار ایک لمبے عرصے تک رہتا ہے تو اس کا ریوارڈ سسٹم اس کام یا عادت کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کر لیتا ہے اور اسی طرح پروگرامڈ ہوجاتا۔ اب جونہی اس انسان کو اس کام کا خیال آتا ہے تو دماغ اس کے جسم میں فورا ڈوپامین ریلیز کر دیتا ہے جس سے اسے اس کام کو کرنے کی موٹیویشن مل جاتی ہے۔میڈیکل کی اصطلاح میں ایسی سچویشن کو اڈکشن کہتے ہیں۔ اڈکشن، دھت، نشہ یا لت کئی طرح کی ہو سکتی ہیں۔ یہ اچھی اور بری بھی ہو سکتی ہیں، یہ کم یا زیادہ طاقتور بھی ہو سکتی ہیں۔ میڈیکل کے نقطہء نظر سے ہم اچھی یا بری دونوں عادتوں کو اڈکشن کہ سکتے ہیں۔ ہم یہ کہ سکتے ہیں کہ فلاں شخص کو ورزش کرنے کی اڈکشن ہوگئی ہے، یا فلاں آدمی خیرات دینے کے نشے میں مبتلا ہو گیا ہے۔ لیکن اس قسم کی لت سے چونکہ انسان کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا، نہ ہی اس کے رویوں میں کوئی بری تبدیلی آتی ہے اس لئے ہم معاشرتی نقطہ نظر سے انہیں اچھی عادات کا نام دیتے ہیں۔ دوستو یاد رکھیں، کہ تمام جینیس لوگ جانے انجانے اپنے ڈوپامین کا کنکشن اچھی عادتوں کے ساتھ جوڑ لیتے ہیں۔
کچھ اچھی عادتیں جن سے آپ کا ریواڈ سسٹم تعلق پیدا کر سکتا ہے،
درج ذیل ہیں
1)معاشرتی تعلقات
2)کھیل اور ورزشیں
3)عبادت و مراقبہ
4)اچھی کتابیں پڑھنا وغیرہ وغیرہ
اگر ایسی ایکٹیویٹیس سے ریوارڈ سسٹم تعلق پیدا کر لے تو انسان ایک صحت مند زندگی گزارتا ہے۔
*بری عادت یا اڈکشن*
_____________________________________________
جب ہم نشہ، لت یا اڈکشن کی بات کرتے ہیں تو اس سے مراد ایک انسان کے ریوارڈ سسٹم کا کسی ایسی غیر صحت مندانہ سرگرمی سے جڑ جانا ہوتا ہے جو اسے محض تھوڑی سی کوشش کے بدلے بہت بڑی مقدار میں ڈوپامین اور اینڈارفنز ریلیز کروا کر اسے سکون اور اطمینان بختی ہے۔اس قسم کی لت کا دوسرا بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ دماغ میں موجود ریوارڈ سسٹم اپنا توازن کھو دیتا ہے اور اسی چیز پر انحصار کرنے لگتا ہے۔ انسان اس قدر اس کا عادی ہو جاتا ہے کہ اس کی زندگی میں آنے والی خواہ کتنی بڑی ہی خوشی کیوں نہ ہو، اسے پھیکی محسوس ہوتی ہے کیوں کہ وہ نشے کے مقابلے میں بہت کم ہارمونز ریلیز کرواتی ہے۔ لہٰذا اب اس کی خوشی، مسرت، اطمینان سب کچھ وہی نشہ بن جاتا ہے اور روز مرہ کی زندگی سے دل بیزار ہونے لگتا ہے۔
مثال کے طور پر ہیروئن اور افیون وغیرہ کا نشہ کرنا۔۔۔۔۔
_____________________________________________
تو دوستو اس قسط میں ہم نے جنرل پوائنٹ آف ویو سے اڈکشن کے بارے میں سمجھا، اگلی قسط میں انشاء اللہ ہم آپ کو یہ بتائیں گے کہ پو+رن کس طرح اڈکشن بن جاتی ہے اور کیسے یہ آپ کو بے بس کر دیتی ہے۔
یہ تحریر اپنے دوستوں سے شیئر کیجیے
اس گروپ کو بھی شئیر کیجیے
یہ آپ کا اپنا گروپ ہے۔اگر آپ کو کوئی چیز سمجھ نہیں آئی یا کوئی سوال پوچھنا ہے تو بلا جھجک پوچھیں۔
شکریہ۔۔۔ https://youtube.com/playlist?list=PLO97549bddhPtrkVFLmVBpPi0wP8PJweL&si=K48uAZpJBpIgS5zP
Comments