Skip to main content

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے رہائی پانے والے فلسطینی قیدی زکریا زبیدی کو دوبارہ گرفتار کرنے کی دھمکی دی ہے۔ زبیدی کو قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تیسرے بیچ کے حصے کے طور پر گزشتہ جمعرات کو رہا کیا گیا تھا۔

 بسم اللہ الرحمن الرحیم



’’بے شک اللہ نے مومنوں سے ان کی جانیں اور ان کے مال خرید لیے ہیں، اس کے بدلے میں ان کے لیے جنت ہے۔ وہ اللہ کے راستے میں لڑتے ہیں، پس مارتے بھی ہیں اور مارے بھی جاتے ہیں۔ یہ وعدہ تورات، انجیل اور قرآن میں سچا لکھا گیا ہے، اور اللہ سے بڑھ کر اپنے وعدے کو پورا کرنے والا کون ہو سکتا ہے؟ پس خوش ہو جاؤ اس سودے پر جو تم نے اللہ سے کیا، اور یہی سب سے بڑی کامیابی ہے۔‘‘


تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کے لیے ہیں، جس نے شہداء کو اپنا انتخاب بنایا، ان کی مدد کی اور ان کے بعد آنے والوں کو ان کی بشارت دی۔ درود و سلام ہو ہمارے نبی، مجاہد اور شہید محمد ﷺ پر، جنہوں نے فرمایا:


’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میری خواہش ہے کہ میں اللہ کے راستے میں جنگ کروں اور شہید ہو جاؤں، پھر زندہ کیا جاؤں، پھر شہید ہو جاؤں، پھر زندہ کیا جاؤں، پھر شہید ہو جاؤں۔‘‘


اے ہمارے عظیم عوام، اے شہداء کے وارثو، بہادر مجاہدو، اے فلسطین کے غیور عوام اور امت مسلمہ کے محافظو، اور دنیا بھر کے حریت پسندو!


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاته


ہم فخر، عزت اور سربلندی کے ساتھ، تمام ضروری حفاظتی اور سیکیورٹی تدابیر مکمل کرنے کے بعد، آپ کے سامنے کتائب شہید عز الدین القسام کے عظیم الشان شہداء کی خبر پہنچا رہے ہیں، جو ہماری جدوجہد کے اہم ترین رہنما اور سپہ سالار تھے۔


یہ وہ عظیم قائدین ہیں جنہوں نے اپنی جانیں اللہ کی راہ میں، مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے اور فلسطین کی آزادی کے لیے قربان کر دیں:


1. شہید امت، عظیم قائد، محمد الضیف (ابو خالد) – کتائب القسام کے چیف آف اسٹاف



2. شہید قائد مروان عیسی (ابو البراء) – نائب چیف آف اسٹاف



3. شہید قائد غازی ابو طماعة (ابو موسیٰ) – اسلحہ اور جنگی خدمات کے سربراہ



4. شہید قائد رائد ثابت (ابو محمد) – انسانی وسائل کے سربراہ



5. شہید قائد رافع سلامہ (ابو محمد) – خان یونس بریگیڈ کے سربراہ




اسی طرح، ہم پہلے ہی قائد احمد الغندور (ابو انس) – شمالی بریگیڈ کے سربراہ اور قائد ایمن نوفل (ابو احمد) – وسطی بریگیڈ کے سربراہ کی شہادت کا اعلان کر چکے ہیں۔


یہ سبھی قائدین میدان جنگ میں، دشمن کے خلاف لڑتے ہوئے، یا قیادت کے فرائض سرانجام دیتے ہوئے شہید ہوئے۔ وہ ہمیشہ اللہ کی راہ میں جہاد کے متمنی رہے اور بالآخر شہادت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہو گئے۔


ہم دو امور پر زور دینا چاہتے ہیں:


1. شہداء نے حقیقی کامیابی حاصل کر لی!


یہ قائدین اپنے دین، قبلہ اول (مسجد اقصیٰ) اور فلسطین کی آزادی کے لیے لڑے۔ وہ اللہ کی راہ میں قتل کیے گئے، اور یہ سب سے بڑی جیت ہے۔ ان کی شہادت نے لاکھوں مسلمانوں کو بیدار کیا، اور اب ان کی جگہ نئے قائدین کھڑے ہو چکے ہیں جو دشمن کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔


یہی وہ قائدین تھے جنہوں نے دشمن کو لرزہ براندام کیا، محمد الضیف (ابو خالد) وہ شخص تھا جو 30 سال تک دشمن کے لیے خوف کی علامت بنا رہا۔ کیا وہ بغیر شہادت کے دنیا سے جا سکتا تھا؟

مروان عیسی، جو حماس کے عسکری ذہن کا ستون تھا، کیا وہ بستر پر مرتا؟

رائد ثابت، ابو موسیٰ اور دیگر قائدین، کیا وہ اپنی جانیں مسجد اقصیٰ کے لیے قربان نہ کرتے؟

نہیں! یہ سب شہداء اپنے خون سے جہاد کی سچائی پر مہر لگا کر رخصت ہوئے۔


2. ان کی شہادت سے جہاد کمزور نہیں ہوگا!


اگر دشمن یہ سمجھتا ہے کہ قائدین کی شہادت سے مزاحمت ختم ہو جائے گی، تو یہ ان کی سب سے بڑی بھول ہے! ہر شہید ہزاروں نئے شہداء کو جنم دیتا ہے۔


الحمدللہ! کتائب القسام کی قیادت میں ایک لمحے کا بھی خلا پیدا نہیں ہوا۔ ہر شہید کے بعد، ہمارے مجاہدین مزید مضبوط اور پرجوش ہو گئے، اور لڑائی مزید شدت اختیار کر گئی۔


ہمارا پیغام واضح ہے:


دشمن ہماری قیادت کو شہید کر کے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتا۔


یہ جنگ جاری رہے گی جب تک فلسطین آزاد نہ ہو جائے۔


ہر شہید کے بدلے ہزاروں نئے مجاہد اٹھ کھڑے ہوں گے۔



ہم اپنے عظیم قائد محمد الضیف (ابو خالد) اور ان کے شہید ساتھیوں کو سلام پیش کرتے ہیں!


یہ جہاد جاری رہے گا!

یہ یا تو فتح ہوگی، یا شہادت!

کل سے دل غمزدہ تھا، مگر *ابو عبیدہ حفظہ اللہ* کا بیان سن کر جیسے ایک نئی *روح* پھونک دی گئی ہو، *حوصلہ* پھر سے *بلند* ہو گیا ہے۔


اَلْحَمْدُلِلّٰه اَلْحَمْدُلِلّٰه اَلْحَمْدُلِلّٰه

القدس بریگیڈز کی طرف سے جاری کردہ ایک فوجی بیان


 القدس بریگیڈز القسام بریگیڈز میں شہید قائدین کے برج پر سوگ مناتی ہے اور ان کے نقطہ نظر اور کمال کے تسلسل کی تصدیق کرتی ہے۔


 جہاد اور جدوجہد کی اعلیٰ ترین آیات میں اور بڑے فخر و اعزاز کے ساتھ فلسطین میں اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز ہمارے صابر مجاہد فلسطینی عوام اور ہماری عرب و اسلامی قوم، شہداء کے برج کا سوگ مناتی ہے۔ اور القسام بریگیڈز کے رہنما جو الاقصیٰ کے سیلاب کی بہادری کی جنگ کے دوران شھید ہوئے تھے

 عظیم شہید محمد الدیف

 عظیم شہید مروان عیسیٰ 

 شہید، کمانڈر غازی ابو طمہ

 شہید کمانڈر رائد تھابیت 

 شہید کمانڈر رفیع سلامہ 

 شہید کمانڈر احمد الغندور 

 شہید کمانڈر ایمن نوفل 


 وفادار، دلیر شہزادوں کے اس گروہ کی شہادت، جس کی قیادت عظیم اور پیارے قائد محمد الضیف اور مروان عیسیٰ کر رہے ہیں، اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ مزاحمت کی قیادت میدان میں محاذ آرائی اور لڑائی میں سب سے آگے تھی ہے اور رہیگی یہ خون ان تمام لوگوں کے لیے جو ہمیں مجرم نازی صیہونی دشمن سے نجات کی راہ پر گامزن ہیں، ایک مینار ثابت ہو گا، اور ہم ہمیشہ قائدین کے خون سے پرعزم، روشن خیال، اور خدا کی مدد سے ان کے نقطہ نظر اور تابناکی کو جاری رکھیں گے۔ پورے فلسطین کی آزادی تک ،،،،،

اسرائیل کا مصنوعی ذہانت پر مبنی روبوٹ، جو اس کی اپنی بیانیے کے خلاف استعمال ہو گیا!


اسرائیلی اخبار "ہآرتس" کے مطابق، اسرائیل نے ایک مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی روبوٹ "FactFinderAI" تیار کیا ہے، جس کا مقصد سوشل میڈیا پر اسرائیلی بیانیے کو فروغ دینا ہے، خاص طور پر "ایکس" (سابقہ ٹوئٹر) پر۔ یہ روبوٹ اسرائیل اور غزہ جنگ سے متعلق خبروں کو اسرائیلی نقطۂ نظر سے پیش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔


روبوٹ کیسے کام کرتا ہے؟


یہ روبوٹ خودکار طور پر خبریں تخلیق اور پوسٹ کرتا ہے، جو عام طور پر اسرائیلی ذرائع سے لی گئی ہوتی ہیں، اور یہ اکثر اسکرین شاٹس کے ساتھ آتی ہیں۔ یہ روبوٹ 2022 میں "ایڈن پرائس" نامی اکاؤنٹ کے تحت بنایا گیا تھا، لیکن نومبر 2023 سے فعال ہوا۔ اس اکاؤنٹ کی سب سے عجیب بات یہ ہے کہ یہ صرف "ایلون مسک" کو فالو کرتا ہے، جو "ایکس" کے مالک ہیں۔


یہ روبوٹ زیادہ تر دوسروں کی پوسٹس پر جوابی تبصرے (Replies) دیتا ہے۔ اب تک اس نے 150,000 جوابات دیے ہیں، جبکہ اس کی اپنی تخلیق کردہ پوسٹس صرف 15,000 ہیں۔ یہ خاص طور پر حماس، اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی (UNRWA)، اور اسرائیل مخالف بیانیے کو نشانہ بناتا ہے۔


روبوٹ کی شرمندگی اور غلطیاں


یہ روبوٹ بغیر کسی انسانی نگرانی کے کام کرتا ہے، جس کی وجہ سے یہ کئی متضاد اور مضحکہ خیز جوابات دینے لگا، جو بعض اوقات خود اسرائیل کے لیے شرمندگی کا باعث بنے۔ چند مثالیں درج ذیل ہیں:


1. اسرائیلی حکومت پر حملہ


روبوٹ نے اسرائیلی حکومت کے سرکاری اکاؤنٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جب اس نے گولڈن گلوب ایوارڈز سے متعلق ایک ٹویٹ پر اسے "بے بنیاد" قرار دے دیا۔




2. 7 اکتوبر کے حملے سے انکار


جب ایک صارف نے نیر عوز میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی خاندان کے بارے میں پوسٹ کی، تو روبوٹ نے جواب دیا:

"یہ واقعہ پیش ہی نہیں آیا... ہمیں صرف حقیقی حقائق پر توجہ دینی چاہیے!"




3. اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر غلط بیانی


جب تین اسرائیلی یرغمالیوں کی ممکنہ رہائی کی خبر آئی، تو روبوٹ نے اسے "جعلی خبر" قرار دے دیا اور کہا کہ "تمام یرغمالیوں کو پہلے ہی رہا کر دیا گیا ہے"۔




4. ٹک ٹاک پر پابندی کا عجیب جواز


اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ "امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی اس لیے نہیں لگائی جا رہی کیونکہ یہ ایک چینی ایپ ہے، بلکہ اس لیے تاکہ اسرائیل پر ہونے والی تنقید کو دبایا جا سکے"۔




5. متضاد سیاسی بیانات


ایک ٹویٹ میں روبوٹ نے اسرائیلی حکومت کی "دو ریاستی حل" کی پالیسی کی حمایت کی، جبکہ دوسری میں کہا کہ "یہ ناممکن ہے، اور ہمیں تین یا چار ممالک پر مشتمل حل سوچنا ہوگا"۔


اس نے ایک بار "جرمنی کے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے" کے فیصلے کو "امن اور استحکام کے لیے مثبت قدم" قرار دیا، جو اسرائیلی پالیسی کے خلاف تھا۔




6. غلط ترجمہ اور متنازعہ الفاظ


بعض اوقات روبوٹ کی خودکار ترجمے کی صلاحیت بھی الٹی پڑ گئی، جیسے کہ اس نے اسرائیل کو خود ہی "نسلی امتیاز برتنے والی ریاست (Apartheid State)" کہہ دیا!


اس نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے خلاف ایک پوسٹ میں ایسا جواب دیا جس سے ایسا لگا کہ وہ انہیں "غزہ کا قصائی" کہہ رہا ہے۔





اسرائیلی پراپیگنڈا نیٹ ورک میں AI کا کردار


"Fake Reporter" نامی تحقیقی تنظیم کے مطابق، یہ روبوٹ اسرائیل کے دوسرے AI منصوبوں سے جڑا ہوا ہے، جیسے کہ:


"Jewish Onliner"


"Oct7" (جو اسرائیل مخالف پوسٹس رپورٹ کرتا ہے)


"ActIL" (ہرتزلیا میں قائم تنظیم، جو BDS مخالف مہم چلاتی ہے)



حکومت اسرائیل نے کئی ملین شیکل ان منصوبوں پر خرچ کیے ہیں تاکہ اسرائیل کے حق میں بیانیہ مضبوط کیا جا سکے اور اسرائیل مخالف مواد کو ہٹایا جا سکے۔


نتائج: کیا AI اسرائیلی پراپیگنڈا کے لیے کارآمد ہے؟


اگرچہ اسرائیل نے AI کو اپنے بیانیے کی ترویج کے لیے استعمال کیا، لیکن یہ منصوبہ الٹا نقصان پہنچا رہا ہے۔ بغیر نگرانی کے چلنے والے AI روبوٹس مؤثر پراپیگنڈا کے بجائے مذاق اور شرمندگی کا سبب بن سکتے ہیں۔ "FactFinderAI" کی مثال نے ثابت کیا کہ AI، اگر غیر ذمہ داری سے استعمال کیا جائے، تو یہ پروپیگنڈا کے بجائے الٹا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔


*اہم پیغام برائے سوشل میڈیا صارفین!*



*اللہ کی قدرت دیکھیں، اسرائیل نے اپنا بیانیہ پھیلانے کے لیے AI روبوٹ بنایا، مگر وہی روبوٹ الٹا اسرائیل کے لیے شرمندگی کا باعث بن گیا!*


*یہ رپورٹ دشمن کی چالوں کو بے نقاب کرتی ہے۔ سچ دبایا نہیں جا سکتا! اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں!

صفقة_طوفان_الأقصى | اہم اعلان


کتائب القسام نے اعلان کیا ہے کہ ہفتہ، 1 فروری 2025 کو درج ذیل صہیونی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جو قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا حصہ ہیں:


1️⃣ عوفر کالدرون

2️⃣ کیتھ شمونسل سیغال

3️⃣ یاردن بیباس


(یہ فیصلہ #طوفان_الأقصى کے تحت جاری قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا حصہ ہے)

مصدر في الاتحاد الأوروبي


یورپی یونین کے ایک ذریعے نے التلفزيون العربي کو بتایا کہ آج دوپہر کے بعد رفح بارڈر کھولا جائے گا تاکہ تقریباً 50 زخمیوں کو علاج کے لیے غزہ سے باہر منتقل کیا جا سکے۔


جنین میں اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کے بعد دو فلسطینی نوجوان شہید


جمعرات کی شام جنین پناہ گزین کیمپ میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہو گئے، جب کہ چند گھنٹے قبل اسرائیلی فوج نے ایک فوجی کی ہلاکت اور پانچ دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا تھا۔


فلسطینی وزارت صحت نے شہداء کی شناخت ظاہر نہیں کی، تاہم مقامی ذرائع کے مطابق، شہداء یزن حاتم الحسن اور أمير أحمد أبو حسن تھے۔ ان کی شہادت کے بعد اسرائیلی فوج کی "السور الحديدي" (آہنی دیوار) نامی کارروائی میں شہداء کی تعداد 19 ہو گئی ہے۔


اسرائیلی فوجی پر حملہ کیسے ہوا؟


اسرائیلی میڈیا کے مطابق، مارا جانے والا فوجی "يام حيزي" تھا، جو "کفیر بریگیڈ" سے تعلق رکھتا تھا۔ یہ فوجی ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران مارا گیا، جب کہ اس کے ساتھ موجود ایک فوجی شدید زخمی اور دیگر معمولی زخمی ہوئے۔


"یدعوت احرونوت" کے مطابق، فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوج کے ایک دستے کو گھیر کر نشانہ بنایا، جو جنین میں ایک عمارت کی تلاشی لے رہا تھا۔ حملہ آوروں نے انتہائی قریب سے فائرنگ کر کے فوجیوں کو نقصان پہنچایا۔


جنین بریگیڈ کی جوابی کارروائی


"جنین بریگیڈ" (سرايا القدس) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مزاحمت کاروں نے "انتہائی پیچیدہ عسکری کارروائی" کی۔


بیان میں کہا گیا کہ مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجیوں کو ایسے مکان میں داخل ہونے پر مجبور کیا جو پہلے سے بارودی سرنگوں سے بھر دیا گیا تھا۔ جونہی فوجی اندر گئے، بارودی سرنگوں کو دھماکے سے اڑا دیا گیا، جس کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کو بھاری جانی نقصان پہنچا۔


حالیہ واقعات کا پس منظر


یہ حملہ اسرائیلی وزیر جنگ "یوآف گالانت" کے جنین کیمپ کے حالیہ دورے کے بعد کیا گیا، جہاں وہ اسرائیلی فوج کی نام نہاد کامیابیوں کا جشن منا رہے تھے۔


جنین بریگیڈ نے واضح کیا کہ یہ کارروائی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں طمون میں 10 فلسطینیوں کی شہادت کا بدلہ تھا، جو سرايا القدس اور القسام بریگیڈ کے مجاہدین تھے۔


جنین اور مغربی کنارے میں مزاحمت تیز


اس واقعے سے پہلے بھی مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کو شدید نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ چند روز قبل، طمون میں ایک فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوئے تھے، جب کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک فوجی گاڑی کو بم سے نشانہ بنایا تھا۔


بدھ کے روز، اسرائیلی فوج نے طمون میں فضائی حملہ کر کے 10 فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھا، جن میں عمرة بشارات اور منصر بني عودة شامل تھے، جن پر مزاحمت میں حصہ لینے کا الزام لگایا گیا تھا۔


نتیجہ


جنین کیمپ میں یہ تازہ ترین کارروائی مغربی کنارے میں مزاحمت کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔ اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے باوجود، فلسطینی مزاحمت مزید پیچیدہ اور موثر حکمت عملیوں کے ذریعے قابض فوج کو بھاری نقصان پہنچا رہی ہے۔

مصری رفح بارڈر کراسنگ کے قریب احتجاج کر رہے ہیں، مصری اور فلسطینی پرچم اٹھائے ہوئے ہیں جبکہ ٹرمپ کے منصوبے اور فلسطینیوں


کی نقل مکانی کے خلاف آواز ٹھا رہے ہیں۔

حماس کا پریس بیان:


 ➤ صہیونی قبضہ جنگ بندی کے معاہدے میں بیان کردہ امدادی اور تعمیر نو کی دفعات کو نافذ کرنے میں بدستور تعطل کا شکار ہے، کئی انسانی ہمدردی کے وعدوں کی مکمل تعمیل کرنے میں ناکام ہے۔


 ➤ صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر تباہی کے باوجود، قبضے نے تعمیر نو کی کسی کوشش یا ضروری طبی سامان کے داخلے کی اجازت نہیں دی۔ اس کے علاوہ ایندھن کی مقدار، طے شدہ سے کہیں زیادہ کم آنے کی اجازت دی جا رہی ہے، اور شمالی غزہ تک پہنچنے والی امداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ مزید برآں، معاہدے میں متعین بھاری مشینری میں سے کسی کو بھی داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی، جو شہداء کی لاشوں کی بازیابی میں رکاوٹ کا سبب بن رہی ہے۔


 ➤ ہم جنگ بندی معاہدے کے ثالثوں اور ضامنوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قبضے کو فوری طور پر امدادی سامان، خاص طور پر خیموں، ایندھن، خوراک کی فراہمی، اور بھاری مشینری کے داخلے میں سہولت فراہم کرنے پر مجبور کریں، جبکہ تمام خلاف ورزیوں کے خاتمے کو بھی یقینی بنائیں۔


 حازم قاسم

 اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان


 اتوار، 3 شعبان 1446ھ


 2 فروری 2025 کے مطابق

قطری وزیر خارجہ:


 میں نے آج ترکی کے وزیر خارجہ سے فلسطین اور شام میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔


 ہم نے غزہ کی صورتحال کا جائزہ لیا اور معاہدے کو برقرار رکھنے اور کسی بھی فریق کو اس میں رکاوٹ ڈالنے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔


 ہم تمام امداد کو بغیر کسی رکاوٹ کے داخل ہونے کی اجازت دینے اور اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں کہ غزہ غیر آباد نہ ہو۔


 ہم تمام فریقین کو معاہدے کی تمام شقوں پر عمل درآمد کرنے اور دوسرے مرحلے کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔


 یہ بحران ایک فلسطینی ریاست کے قیام کے علاوہ حل نہیں ہو سکتا جس


کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔۔۔

برطانوی نشریاتی ادارے اور صحافی پیئرز مورگن کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینی شہریوں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، کے قتل کو "اخلاقی حق" قرار دیا جا سکتا ہے۔


 اس ہفتے سعودی عرب کے دارالحکومت میں ایک چھت پر صحافی ٹکر کارلسن کے ساتھ ایک انٹرویو میں، مورگن نے غزہ میں اسرائیلی حملے سمیت کئی موضوعات پر بات کی اور کیا امریکہ کو اس کی مالی امداد کرنی چاہیے۔


 کارلسن نے ایک سال سے زیادہ عرصے تک شہریوں پر اسرائیل کی بمباری کی مذمت کی، جس پر مورگن نے سوال کیا کیونکہ اس نے کہا کہ اس طرح کی بمباری 'برائی نہیں تھی۔' 


 کارلسن نے کہا: 'اگر آپ جان بوجھ کر عام شہریوں کو مار رہے ہیں، تو شاید آپ کو اپنا سینہ پیٹنا چاہیے اور اس پر شیخی نہیں مارنی چاہیے... ہو سکتا ہے کہ آپ ایسا کر سکیں کہ آپ کو یہ کرنا پڑا، لیکن آپ کو رونا چاہیے۔' 


 مورگن نے کہا کہ وہ جنگ کے وقت شہریوں کی ہلاکت کا 'اخلاقی حق' دیکھ سکتے ہیں، یہ کہتے ہوئے: 'اگر کوئی عالمی جنگ ہو جس سے پوری دنیا کو خطرہ ہو، ہاں۔'



(اس بات سے ان کنجروں کی انسانیت دوستی کا بھانڈہ پھوٹتا ہے جسکا سہارہ لیکر ہمارے کچھ معزز احباب کو الو بنایا جاتا ہے )

قطر میں ثالثوں نے حماس کو بتایا کہ جنگ بندی کے دوسرے معاہدے کے بارے میں بات چیت پیر سے شروع ہونے والی ہے۔


 تاہم، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ابھی تک اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کو قطر نہ بھیجنے کا انتخاب کیا ہے، والا نیوز کے حوالے سے ایک سینئر اسرائیلی ذریعے کے مطابق۔

 

 نیتن یاہو کے فیصلے سے معاہدے کے اگلے اقدامات کے بارے میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، ایک اسرائیلی اہلکار نے اسے "انتہائی تشویشناک علامت" قرار دیا۔ 


 معاہدے کی شرائط کے مطابق، دوسرے مرحلے پر مذاکرات پہلے مرحلے کے 16ویں دن پیر کو شروع ہونے چاہئیں۔ 



 دوسرے مرحلے میں غزہ کی پٹی میں قید تمام باقی ماندہ اسرائیلی اسیروں کی واپسی کی توقع کی جا رہی ہے، جس کے بدلے میں فلسطینی سکیورٹی قیدیوں کی ابھی تک مقررہ تعداد اور پٹی سے مکمل اسرائیلی انخلاء شامل ہے۔

مقامی اور طبی ذرائع کے مطابق 70 سالہ ولید لہلوہ کو آج صبح اسرائیلی قابض فوج نے جنین پناہ گزین کیمپ میں گولی مار کر شھید کر دیا۔





( اہل فلسطین کی لڑائ انسانوں سے نہیں بلکہ درندوں سے بھی بدتر ایک عجیب قوم سے ہے )

اسرائیلی قابض فوج نے شمالی مغربی کنارے میں اپنی فوجی کارروائی کو اب اپنے 12ویں دن میں بڑھا دیا ہے، اور فوجی اب تمون قصبے پر حملہ کر رہے ہیں۔ 


 گزشتہ ہفتے تممون میں اسرائیلی ڈرون حملے میں 10 فلسطینی شھید ہو گئے تھے۔ قصبے پر فوجی حملہ اسرائیلی فوج کے آپریشن آئرن وال کا حصہ ہے، جس میں بنیادی طور پر جنین شہر اور پناہ گزین کیمپ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جہاں اس نے بچوں اور خواتین سمیت درجنوں فلسطینیوں کو شھید کیا۔ 


 لوہے کی دیوار بھی


پچھلے ہفتے تلکرم اور اب تممون تک پھیل گئی۔

بینجمن سور نیتن یاہو واشنگٹن کے ایک اعلیٰ سطحی دورے پر آج روانہ ہوگئے ہے،،، جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے جسے ان کے دفتر نے "تاریخی ملاقات" قرار دیا ہے۔ 


 وائٹ ہاؤس میں منگل کو ہونے والی ان کی بات چیت میں غزہ کی صورتحال اور مستقبل سمیت اہم مسائل پر توجہ دی جائے گی۔ 


 نیتن یاہو کا دورہ ایسے وقت میں آیا ہے جب مذاکرات ایک اہم مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں، اسرائیل اور حماس معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات چیت شروع ہونے والی ہے۔ 


 یہ اجلاس جنوری کے وسط میں طے پانے والے تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کے معاہدے کے بعد ہے، جو تقریباً 16 ماہ کی جنگ کے بعد امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی سے طے پایا تھا۔ 



 یہ دورہ ایسے وقت میں بھی آیا ہے جب نیتن یاہو کو غزہ جنگ سے نمٹنے کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

یادداشت کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟

یادداشت کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟  میموری کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتی ہے؟  ہمارے ذہن میں یادداشت memory کے بننے کا عمل انتہائی حیرت انگیز اور بے حد دلچسپ ہے۔ اس پر ایک گہری نظر نہ ڈالنا نا انصافی ہوگی ۔  ہمارا دماغ ایک ریکارڈنگ ڈیوائس کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ اسے Recording‏ ‏cognitive بھی کہہ سکتے ہیں طبی اصطلاح میں اسے Process of Mind‏ ‏process کہا جاتا ہے۔ ویسے تو یہ بہت ہی پیچیدہ عمل ہے مگر موضوع کے اعتبار سے مطلب کی بات یہ ہے کہ ہمارا ذہن حواس خمسہ سے ملنی والی ایک ایک خبر کو، ہر ایک احساس ہر جذبے کو ریکارڈ کر رہا ہے محفوظ کر رہا ہے اور ان احساسات و جذبات کو معلومات data‏  میں تبدیل کر رہا ہے۔  یہ بے حد تیز رفتار عمل ہے کہ ہمیں اس کا احساس تک نہیں ہوتا کہ سب محفوظ کیا جارہا ہے۔ سارا دن جو مشاہدات حاصل ہوتے ہیں خواہ وہ دیکھنے سے ہوں ، چکھنے سے تعلق رکھتے ہوں ، سونگھنے سے عمل میں آئیں، جو کچھ دیکھا سنا ہو اور جو بھی محسوس کیا ہو وہ عارضییادداشت short term memory کی شکل میں محفوظ کیا جاتا ہے اور رات کو نیند کے دوران غیر ضروری یادیں memories ختم delete کر د...

قادیانی ایجنٹ عمران نیازی کی کرطوت

 https://a.co/d/3npI4rg جولوگ کہتےہیں کہ عمران نیازی توبہت اچھا آدمی تھاآج یہ بھی قوم کےسامنےآگیاہےکہ آج وفاق المدارس کےصدرمفتی تقی عثمانی صاحب اور قاری حنیف جالندھری صاحب نےمولنافضل الرحمان صاحب کی معیت میں وزیراعظم پاکستان شہبازشریف سےملاقات کی۔جن نکات پربات پربات ہوٸ آپ کواندازہ ہوجاٸگاکہ عمران نیازی مدارس کیلۓکیاکیاپریشانیاں کھڑی کرگیاہے۔سب سےپہلےمدارس کےبینک اکاٶنٹ بندکردٸےتھےجو ابھی تک بندپڑےہیں۔نۓمدارس کی رجسٹریشن بندکی ہوٸ تھی کہ کوٸ نیامدرسہ نہیں بناۓگاتقریباآج علمانے12نکات وزیراعظم شہبازشریف کےسامنےرکھےہیں کہ انکوفی الفور حل کیاجاۓ۔اب بھی یوتھی بولیں گےکہ عمران نیازی اسلام کاٹھیکدار تھا۔جسکو یقین نہ آۓ وہ قاری حنیف جالندھری صاحب کایہ آڈیوپیغام سن لےجو انہوں نےمدارس کےعلمإ کوبھیجاہے۔ <script type='text/javascript' src='//pl19722811.highrevenuegate.com /ca/ad/cf/caadcfb1020690554208b1c658527569.js'></script> https://www.highrevenuegate.com/fjnc7zsbq?key=65daa712736ff3f3ba97ed9dd1c7c4a5

All-in-One Smart Home Gym, Smart Fitness Trainer Equipment, Total Body Resistance Training Machine, Strength Training Machine

  About this item All-in-One Smart Home Gym:Speediance is revolutionizing the way you work out by delivering all the benefits of the gym straight to your home. Our state-of-the-art machine combines cardio and strength training so you can achieve a full-body workout without leaving your living room. High-Performance Engines:Speediance’s digital weight system provides convenience and reliability. Limited Space, Unlimited Possibility:Speediance provides up to 220 lbs of adaptive resistance, 630+ moves, 230+ classes, and dynamic weight modes for unparalleled full-body training. With Freelift and partner mode, you can customize your workout experience like never before. Plus, enjoy the convenience of cardio and strength training in one machine, all while taking up minimal space in your home. Take Your Cardio up a Notch:Elevate your cardio training with Speediance's innovative Ski Mode. With two ski handles and 10 customizable height settings, this mode transforms your workout into a dyn...