Skip to main content

Posts

دل احساس اور توانائی\دل، جذبات اور توانائی

انسان ایک مخلوق ہے اسے اس کے خالق نے پیدا کیا ہے۔ یہ ایک مشی  ہے، ایک روبوٹ ہے اور اس کا ایک تخلیق کار designer ہے۔ جب وہ اسے پیدا کر چکا design کر چکا تو اس خالق creator نے اس کے اندر اپنی روح کو پھونک دیا اور اس بے جان وجود کو متنفس کر دیا ۔۔۔ یہ مشین یہ روبوٹ زندہ ہو گیا ‏alive ہو گیا۔ اس وجود میں بجلی energy دوڑ گئی ۔۔۔ الَّذِي أَحْسَنَ كُلِّ شَيْءٍ خَلَقَهُ وَبَدَا خَلْقَ الْإِنْسَانِ مِنْ طِينٍ ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِنَّهُ مِنَّ سُلَلَةٍ مِنْ سُلَلَةٍ خَ فِيهِ مِنْ رُّوْحِهِ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْدَةَ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ جس نے جو چیز بنائی خوب بنائی ، اور انسان کی پیدائش مٹی سے شروع کی۔ پھر اس کی اولاد نچڑے ہوئے حقیر پانی سے بنائی۔ پھر اس کے اعضا درست کیے اور اس میں اپنی روح پھونکیاور تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنا یا تم بہت تھوڑ ا شکر کرتے ہو۔ (السجده 7 تا 9) غور کیجئے آیات میں جب تک روح پھونکنے کا نہیں کہا تب تک اُس کہا اور جب روح پھونک دی مشین چل پڑی انسان زندہ ہوا تو تمہارے اور تم کہا یعنی اب تو میری بات کو سننے سمجھنے کے قابل ہوا۔...

جب زکوئی سلطان صلاح الدین ایوبی کے خیمے میں پنہچی داستان صلاح الدین ایوبی کی قسط نمبر ایک (1)

 جب زکوئی سلطان صلاح الدین ایوبی کے خیمے میں پنہچی تم پرندوں سے دل بہلایا کروسپاہ گری اس انسان کے لیے ایک خطر ناک کھیل ھے جو عورت اور شراب کا دلدادہ ھوں یہ تاریخ الفاظ سلطان صلاح الدین نے اپنے چچا زاد بھائی حلیفہ الصالح کے ایک امیر سیف الدین کو لکھے تھے، ان دونوں نے صلیبوں کو در پردہ مدد ز رو جوھرات کا لالچ دیا اور صلاح الدین ایوبی کو شکست دینے کی سازش کی ، امیر سیف الدین اپنا مال و متاع چھوڑ کر بھاگا، اسکے زاتی حیمہ گاہ سے رنگ برنگی پرندے، حسین اور جوان رقضائیں اور گانے والیاں ساز اور سازندے شراب کے مٹکے برامدھوے، سلطان نے پرندوں گانے والیوں اور سازندوں کو آزاد کر دیا اور امیر سیف الدین کو اس مضمون کا حط لکھا دونوں نے کفار کی پشت پناھی کر کہ ان کے ھاتھوں میرا نام و نشان مٹانے کی ناپاک کوشیش کی مگر یہ نہ سوچا کہ تمھاری یہ ناپاک کوشیش عالم اسلام کا بھی نام و نشان مٹا سکتی تھی۔ تم اگر مجھ سے حسد کرتے ھوں تو مجھے قتل کر دیا ھو تا تم مجھ پر دو قاتلانہ حملے کر چکے ھو ۔ دونوں نا کام ھوے اب ایک اور کوشیش کر کہ دیکھ لو، ھو سکتا ھے کامیاب ھو جاو۔ اگر تم مجھے یقین دلا دو کہ میرا سر میرے تن س...

غم اور مایوسی ! قرآن کی روشنی میں Sadness and disappointment! In the light of the Qur'an

غم اور مایوسی ! قرآن کی روشنی میں مایوسی کا مطلب ........ ناامیدی شکستہ دلی کم ہمتی، مایوسی ..... انسان کی گردن میں ایک ایسا وزنی طوق ہوتا ہے جو اس سے زندگی کی آزادی چھین لیتا ہے، مایوسی ...... اچھے بھلے آدمی سے محنت اور کوشش کرنے کی صلاحیت چھین لیتی ہے۔ مایوسی کا شکار انسان ہر وقت اپنے دل پر ایک بوجھ محسوس کرتا ہے، زندگی میں رونما ہونے والے ہر واقعہ کو وہ مایوسی کی عینک سے دیکھتا ہے، اگر اس خطرناک بیماری کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو اس کا مریض نا امید ہو کر اپنے پروردگار سے بھی مایوس ہو جاتا ہے، اس کی ذات بابرکت پر اس کا بھروسہ اور اعتماد کمزور پڑ جاتا ہے، اس کا لازمی نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ اپنی زندگی کے ہر کام میں اسے کامیابی اور امید کی ایک کرن بھی نظر نہیں آتی۔مایوسی کی بیڑیوں کو اتار پھینکیے ! در حقیقت مایوسی کی صحیح تشریح کی جائے تو یہ انسان کی ایک منفی نفسیاتی کیفیت کا نام ہے، جو اسے اپنے معاملات میں بلند ہمتی سے کام لینے نہیں دیتی، اس کے دل کو پریشان اور مغموم رکھتی ہے اور امید جو زندہ دلوں کی روح ہوتی ہے اس کے دل سے چھین لیتی ہے۔ ایک کامل ایمان والے کے دل میں مایوسی کبھی بھی گھر...

دل احساس اور توانائی Heart, Emotion and Energy

 دل احساس اور توانائی Heart, Emotion and Energy Read more انسان ایک مخلوق ہے اسے اس کے خالق نے پیدا کیا ہے۔ یہ ایک مشین ہے، ایک روبوٹ ہے اور اس کا ایک تخلیق کا رdesigner ہے۔ جب وہ اسے پیدا کر چکا design کر چکا تو اس خالق creator نے اس کے اندر اپنی روح کو پھونک دیا اور اس بے جان وجود کو متنفس کر دیا ۔۔۔ یہ مشین یہ روبوٹ زندہ ہو گیا alive ہو گیا۔ اس وجود میں بجلی energy دوڑ گئی ۔۔۔ الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ وَبَدَا خَلْقَ الْإِنْسَانِ مِنْ طِينٍ ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِنْ سُلَلَةٍ مِّنْ مَّاءٍ مَّهِينٍ ثُمَّ سَواهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِنْ رُّوْحِهِ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْدَةَ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ جس نے جو چیز بنائی خوب بنائی، اور انسان کی پیدائش مٹی سے شروع کی۔ پھر اس کی اولاد نچڑے ہوئے حقیر پانی سے بنائی ۔ پھر اس کے اعضا درست کیے اور اس میں اپنی روح پھونکیاور تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنا یا تم بہت تھوڑا شکر کرتے ہو۔ (السجده 7 تا 9) غور کیجئے آیات میں جب تک روح پھونکنے کا نہیں کہا تب تک اس " کہا اور جب روح پھونک دی مشین چل پڑی انسان ز...

یادداشت کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟

یادداشت کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟  میموری کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتی ہے؟  ہمارے ذہن میں یادداشت memory کے بننے کا عمل انتہائی حیرت انگیز اور بے حد دلچسپ ہے۔ اس پر ایک گہری نظر نہ ڈالنا نا انصافی ہوگی ۔  ہمارا دماغ ایک ریکارڈنگ ڈیوائس کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ اسے Recording‏ ‏cognitive بھی کہہ سکتے ہیں طبی اصطلاح میں اسے Process of Mind‏ ‏process کہا جاتا ہے۔ ویسے تو یہ بہت ہی پیچیدہ عمل ہے مگر موضوع کے اعتبار سے مطلب کی بات یہ ہے کہ ہمارا ذہن حواس خمسہ سے ملنی والی ایک ایک خبر کو، ہر ایک احساس ہر جذبے کو ریکارڈ کر رہا ہے محفوظ کر رہا ہے اور ان احساسات و جذبات کو معلومات data‏  میں تبدیل کر رہا ہے۔  یہ بے حد تیز رفتار عمل ہے کہ ہمیں اس کا احساس تک نہیں ہوتا کہ سب محفوظ کیا جارہا ہے۔ سارا دن جو مشاہدات حاصل ہوتے ہیں خواہ وہ دیکھنے سے ہوں ، چکھنے سے تعلق رکھتے ہوں ، سونگھنے سے عمل میں آئیں، جو کچھ دیکھا سنا ہو اور جو بھی محسوس کیا ہو وہ عارضییادداشت short term memory کی شکل میں محفوظ کیا جاتا ہے اور رات کو نیند کے دوران غیر ضروری یادیں memories ختم delete کر د...

تکرار کا لامتناہی چکر Takrar ka lamutanaahi chakkr

 تکرار کا لامتناہی چکر  تکرار کا شیطانی لوپ  سب سے پہلے ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ اصل مسئلہ ہے کیا ؟ ہم زندگی میں کیا کرنا چاہ رہے ہیں؟ وہ کون سا سوال ہے جو سب سے بڑا ہے اور جسے زندگی میں حل کرنا سب سے زیادہ ضروری ہے؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ ہماری زندگی میں سرے سے کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں؟ کہیں یہ بات تو  نہیں کہ سارے مسائل ہمارے خود ساختہ ہیں؟  بچپن میں انسان کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا پھر آہستہ آہستہ اسے چھوٹے چھوٹے مسائل سے روشناس کروایا جاتا ہے ۔ ماں کے دودھ کے بعد ہاتھ سے کھانا کھلا کر اسے سمجھانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ اس کا مسئلہ یہ ہے کہ اسے خود کھانا سیکھنا ہے۔ پھر کپڑے پہننے کو مسئلے کے طور پر اجاگر کیا جاتا ہے اسی طرح بتدریج اسے حروف تہجی اور گفتی جیسے مسائل  کے سامنے کھڑا کر کے انہیں حل کرنے کا طریقہ کار بتایا جاتا ہے۔  اس طریقہ کار کی بنیاد صرف ایک ہے " تکرار/ دہرانا " repetition۔اسے پریکٹس کروائی جاتی ہے۔ بار بار ایک ہی کام کو دہرا کر جو مہارت حاصل ہوتی ہے اسے مسئلے کے حل کے طور  پر دکھایا جاتا ہے۔ہے اس کے بغیر گزارہ ہی نہیں ہے۔ ہم ساری عمر اسی ت...

جسم اور ذہن کا گٹھ جوڑ

 جسم اور ذہن کا گٹھ جوڑ  جسم اور دماغ کا اتحاد  چونکہ ان دونوں کا ایک دوسرے کے بغیر گزارہ نہیں اس لئے نفس کے یہ دونوں حصے ایک دوسرے کے ساتھ ایک معاہدے contract میں بندھے ہیں اور وہ ہے ایک دوسرے  کی خاطر جینا اور ایک دوسرے کی ہر حد تک ممکن مدد کرنا۔ انسان کے جسم کو چونکہ صرف اور صرف بھوک اور جنسی پیداوار سے غرض ہے اس لئے یہی اس کی پہلی اور آخری ڈیمانڈ ہے جسے ذہن کو ہر صورت پورا کرنا ہے چاہے اس کے لئے اسے کچھ بھی کرنا پڑے۔ نفس کا تیسرا حصہ یعنی حواس sensors اس ساری صورتحال میں  غلاموں slaves کا سا کردار ادا کرتے ہیں۔ جسم کی ہر قسم کی بھوک دور کرنے کیلئے ذہن انسان کو چاہے وہ مرد کا ہو یا عورت کا، دنیا داری ‏will کے عظیم مجال جال: میں خود اپنی مرضی سے پھنسنا پڑتا ہے۔ یہ خالق کا ئنات کا منشاء ہے کہ انسان کو آزمایا جائے ۔۔۔ اس سے فرار ممکن نہیں اور نہ ہی کسی بھی صورت قابلِ ستائش ہے۔ ذہن کے لئے سب سے ضروری کام task جسم کو زندہ رکھنا اور اس کی ڈیمانڈ ز کو ہر وقت پورے کرتا رہنا ہے کیونکہ جسم کی موت ذہن کی ناکامی ہے۔اس چکر کو چلائے رکھنے کے لئے حواس کا بے دریغ استعمال ہوت...