Skip to main content

تکرار کا لامتناہی چکر Takrar ka lamutanaahi chakkr

 تکرار کا لامتناہی چکر  تکرار کا شیطانی لوپ  سب سے پہلے ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ اصل مسئلہ ہے کیا ؟ ہم زندگی میں کیا کرنا چاہ رہے ہیں؟ وہ کون سا سوال ہے جو سب سے بڑا ہے اور جسے زندگی میں حل کرنا سب سے زیادہ ضروری ہے؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ ہماری زندگی میں سرے سے کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں؟ کہیں یہ بات تو  نہیں کہ سارے مسائل ہمارے خود ساختہ ہیں؟  بچپن میں انسان کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا پھر آہستہ آہستہ اسے چھوٹے چھوٹے مسائل سے روشناس کروایا جاتا ہے ۔ ماں کے دودھ کے بعد ہاتھ سے کھانا کھلا کر اسے سمجھانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ اس کا مسئلہ یہ ہے کہ اسے خود کھانا سیکھنا ہے۔ پھر کپڑے پہننے کو مسئلے کے طور پر اجاگر کیا جاتا ہے اسی طرح بتدریج اسے حروف تہجی اور گفتی جیسے مسائل  کے سامنے کھڑا کر کے انہیں حل کرنے کا طریقہ کار بتایا جاتا ہے۔  اس طریقہ کار کی بنیاد صرف ایک ہے " تکرار/ دہرانا " repetition۔اسے پریکٹس کروائی جاتی ہے۔ بار بار ایک ہی کام کو دہرا کر جو مہارت حاصل ہوتی ہے اسے مسئلے کے حل کے طور  پر دکھایا جاتا ہے۔ہے اس کے بغیر گزارہ ہی نہیں ہے۔ ہم ساری عمر اسی تربیت کے مطابق زندگی گزارنے کی سرتوڑ کوشش کرتے ہیں۔ یہی ہماری زندگی کا بنیادی فارمولا ہوتا ہے۔ اپنی آج تک کی  زندگی پر نظر دوڑائیں ، غور کریں، تجزیہ کریں۔ آپ دیکھیں گے زندگی میں پیش آنے والے روز مرہ واقعات کو ہمارا ذہن مسائل کے طور پر لیتا ہے اور ہم ساری زندگی ان مسائل کو تکرار repeat کے فارمولے کے تحت حل کرنے میں صرف کرتے ہیں۔ اپنے معمولات کا جائزہ لیں ۔ روز صبح اٹھنے ، دانت صاف کرنے ، ناشتہ کرنے ، اپنے کام پر جانے سے شام کو گھر واپس آکر رات کو سونے تک کے تمام معمولات کو دیکھیں۔ آپ ہر شے ہر عمل تکرار repeat کی صورت میں کر رہے ہیں ۔  یہ ہمارے ذہن کی پروگرامنگ ہے۔  ہم اپنی ساری زندگی کو ایک مسئلے کی طرح دیکھنے کے عادی ہیں۔ اور ان مسائل کا حل نکالنے کے لئے ہمارے پاس جو سب سے آخری اوزار tool بچتا ہے جس پر سب متفق ہیں وہ عقل ‏intelect ہے۔ تکرار کے ساتھ ساتھ ہم ہر مسئلے کے حل کیلئے اپنی عقل کو استعمال کرتے ہیں کیونکہ اس کے سوا انسان کے پاس اور کوئی ذریعہ نہیں جس سے وہ اپنی زندگی کو آگے بڑھا  سکے۔  ایک طویل مدت زندگی گزارنے کے بعد ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کو جس سمت لے جانا چاہتے تھے وہ اس کے بالکل برعکس چلی ہے۔ ہم نے اپنے آپ کو عقل کے اندھا دھند استعمال سے آج جہاں لاکھڑا کیا ہے وہ ہمارے لئے مقام عبرت ہے ۔ آپ آج جہاں ہیں ، جو ہیں اور جس حالت میں ہیں کیا آپ یہی کرنا چاہتے تھے؟ کیا آپ کے تمام منصوبے کامیاب رہے؟ خود سے یہ سوال پوچھیں اور اس کا جواب ڈھونڈیں۔جب ہم یہ دیکھ لیتے ہیں کہ ہماری عقل اگر چہ ہر آنے والے نئے دن پہلے سے بہتر اور تیز تر ہوتی جارہی ہے کیونکہ اصول عقل کا یہ ہے کہ اس کا استعمال اسے بڑھاتا ہے لیکن ہمیں ایک مدت کے بعد یہ احساس ہونے لگتا ہے کہ اس قدر بہتر اور تیز تر ہوتی ہوئی عقل کے باوجود  معاملات ویسے بالکل نہیں چل رہے جیسے ہم چلانا چاہتے ہیں ۔ جب بھی ہم کسی مسئلے کو حل کرتے ہیں وہ خود تو حل ہو جاتا ہے مگر مزید بہت سے نئے مسائل اور نتائج کی شکل میں اپنے بے شمار انڈے بچے دے جاتا ہے ۔ یہ وہ وقت ہے جب ڈپریشن حملہ آور ہوتا ہے۔ اعصاب اور ذہن دباؤ کا شکار ہونے لگتے ہیں۔ اور ہم اپنی صاف دکھائی دیتی ناکام زندگی سے گھبرا کر کسی نئی پناہ گاہ کی تلاش میں نکل کھڑے  ہوتے ہیں۔  کوئی بابا ، کوئی پیر ، کوئی مذہبی شخصیت ، کوئی روحانی عامل جو ہمیں فارمولا formula دیتا ہے، ایک نیا میتھڈ method بتاتا ہے ۔ پھر تسبیحات نکل آتی ہیں، ذکر اذکار شروع ہو جاتے ہیں، وظائف کا دور دورا ہوتا ہے ، بیعت کی جاتی ہے ، نمازوں کو پورا کرنے کا  اہتمام ہوتا ہے اور دینی مجالس و محافل سجائی جاتی ہیں ۔  ، بالکل ٹھیک ۔ یہ سب بال ہے اس سے ہرگز کوئی اختلاف نہیں بلکہ درست طریقے اور اعلی عقل و فہم سے ان میتھڈ ز کا استعمال انسان کو بہت بڑی بلندیوں تک لے جاسکتا ہے لیکن بات کے کچھ  ایسے زاویے بھی ہیں جو ہماری نگاہوں سے اوجھل رہ جاتے ہیں۔  کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم نے صرف زندگی کے ہر لمحہ بڑھتے ہوئے دباؤ سے بچنے کی کوشش میں تکرار repetition کے ایک اور لامتناہی سلسلے کو اپنی زندگی میں داخل کر لیا ہو؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم اپنی عقل جو کہ اپنی اصل میں ہمارا نفس ہے اس کو ٹھیک کرنے کی بجائے  مزید فارمولے اور میتھڈز کی طرف چل پڑے ہوں؟ایسی صورت حال میں یہ سب لا حاصل ہے ۔ ہم اپنے خالق کو فریب dodge نہیں دے سکتے ۔ وہ جانتا ہے کہ یہ وہی آدمی ہے، وہی اس کی نفسانی خواہشات ہیں۔ وہی روٹین ہے۔۔۔ صرف اداکار نے ایک اور نیا روپ دھار لیا ہے ۔ یہ مزید وقت حاصل کرنے کی  کوشش کے سوا time buying کے سوا کچھ بھی نہیں ہوتا۔ صرف اور صرف کسی میتھڈ یا کسی فارمولے سے نفس self کبھی اطاعت surrender‏ نہیں کرتا ۔۔۔ اگر اللہ کسی کی آنکھ اس کے اپنے اوپر کھول دے تو وہ دیکھتا ہے کہ یہ عقل بے شک بڑی شے ہے لیکن یہ ناقص حالت میں immaturity میں کسی بھی صورت میری رہنمائی کرنے کے قابل نہیں کیونکہ یہ محدود عقل ہے۔ اس سے میں جس بھی مسئلے کو ٹھیک کرنے کی کوشش کروں گا وہ مزید الجھنیں چھوڑ جائے گا۔ ہر آنے والے دن کے ساتھ یہ  شکنجا میرے گرد کستا ہی چلا جائے گا۔ انسان جب یہ جان لیتا ہے کہ عقل آخری ہتھیار ہے آخری اوزار ہے اس کے علاوہ اُس کے پاس اور کچھ نہیں تو اسے احساس ہوتا ہے کہ یہ سب تو جال ہے جس سے وہ خود کبھی باہر نہیں نکل سکتا۔۔۔ اپنی چالاکی سے ہرگز نجات نہیں پاسکتا۔۔۔ جس لمحے یہ احساس پیدا ہوتا ہے۔۔۔ انسان کی طلب ، اس کی ہر لحظہ بے چین ہوئی ڈیمانڈ پر سکون ہو جاتی ہے calm‏  ‏down ہو جاتی ہے۔۔۔ سلب ہو جاتی ہے seized ہو جاتی ہے۔ یہیں سے ذہن انسان پر نئے دریچے وا ہونے لگتے ہیں ۔ صبر عطا ہوتا ہے،شکر عطا ہوتا ہے، تقوی بھی اس مقام کی عطا ہے اور تو کل بھی ۔ پھر تسبیح ہے، ذکر ہے، نماز ہے، قرآن ہے، اللہ ہے، اللہ کا رسول ہے اور ایک مسلمان ہے جو مومن بننے کے سفر پر روانگی کیلئے تیار ہے۔ ایمان اس کا استقبال کر رہا ہے۔ تکرار repetition کے بغیر گزارہ نہیں ہے لیکن اندھے  کی زندگی اور ہے آنکھ والے کی اور ہے۔آنکھ والے نے اطاعت کر لی ہے surrender کر دیا ہے سر جھکا کر اطاعت کر لی ہے مگر اندھا صرف اندھیرے میں زندہ ہے حادثاتی انسان accidental being ہے۔ نفس کی پہچان کے بغیر بات نہیں بنتی کوئی کتنا ہی زور لگالے کیسا ہی زبر کر لے ۔۔ نفس کے علم کو جب تک لے نہیں لیتا تب تک پردہ اٹھانا راز ہستی کو سمجھ جانا کسی صورت ممکن نہیں۔ اپنے سب سے بڑے دشمن کو صرف اسی صورت شکست دی جاسکتی ہے جب اس سے لڑنے والا صاف صاف اسے دیکھ کر جان نہ لے کہ آخر وہ کس سے لڑ رہا ہے ۔ اس کی جنگ کس کے ساتھ چل رہی ہے ۔۔۔ یہ جنگ اپنے آپ سے لڑی جاتی ہے۔  اپنی پہچان کے بغیر کوئی کیسے خود سے لڑ سکتا ہے؟  خود کو جاننے کا سفر جاری ہے۔۔۔


 

Comments

Popular posts from this blog

یادداشت کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟

یادداشت کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟  میموری کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتی ہے؟  ہمارے ذہن میں یادداشت memory کے بننے کا عمل انتہائی حیرت انگیز اور بے حد دلچسپ ہے۔ اس پر ایک گہری نظر نہ ڈالنا نا انصافی ہوگی ۔  ہمارا دماغ ایک ریکارڈنگ ڈیوائس کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ اسے Recording‏ ‏cognitive بھی کہہ سکتے ہیں طبی اصطلاح میں اسے Process of Mind‏ ‏process کہا جاتا ہے۔ ویسے تو یہ بہت ہی پیچیدہ عمل ہے مگر موضوع کے اعتبار سے مطلب کی بات یہ ہے کہ ہمارا ذہن حواس خمسہ سے ملنی والی ایک ایک خبر کو، ہر ایک احساس ہر جذبے کو ریکارڈ کر رہا ہے محفوظ کر رہا ہے اور ان احساسات و جذبات کو معلومات data‏  میں تبدیل کر رہا ہے۔  یہ بے حد تیز رفتار عمل ہے کہ ہمیں اس کا احساس تک نہیں ہوتا کہ سب محفوظ کیا جارہا ہے۔ سارا دن جو مشاہدات حاصل ہوتے ہیں خواہ وہ دیکھنے سے ہوں ، چکھنے سے تعلق رکھتے ہوں ، سونگھنے سے عمل میں آئیں، جو کچھ دیکھا سنا ہو اور جو بھی محسوس کیا ہو وہ عارضییادداشت short term memory کی شکل میں محفوظ کیا جاتا ہے اور رات کو نیند کے دوران غیر ضروری یادیں memories ختم delete کر د...

قادیانی ایجنٹ عمران نیازی کی کرطوت

 https://a.co/d/3npI4rg جولوگ کہتےہیں کہ عمران نیازی توبہت اچھا آدمی تھاآج یہ بھی قوم کےسامنےآگیاہےکہ آج وفاق المدارس کےصدرمفتی تقی عثمانی صاحب اور قاری حنیف جالندھری صاحب نےمولنافضل الرحمان صاحب کی معیت میں وزیراعظم پاکستان شہبازشریف سےملاقات کی۔جن نکات پربات پربات ہوٸ آپ کواندازہ ہوجاٸگاکہ عمران نیازی مدارس کیلۓکیاکیاپریشانیاں کھڑی کرگیاہے۔سب سےپہلےمدارس کےبینک اکاٶنٹ بندکردٸےتھےجو ابھی تک بندپڑےہیں۔نۓمدارس کی رجسٹریشن بندکی ہوٸ تھی کہ کوٸ نیامدرسہ نہیں بناۓگاتقریباآج علمانے12نکات وزیراعظم شہبازشریف کےسامنےرکھےہیں کہ انکوفی الفور حل کیاجاۓ۔اب بھی یوتھی بولیں گےکہ عمران نیازی اسلام کاٹھیکدار تھا۔جسکو یقین نہ آۓ وہ قاری حنیف جالندھری صاحب کایہ آڈیوپیغام سن لےجو انہوں نےمدارس کےعلمإ کوبھیجاہے۔ <script type='text/javascript' src='//pl19722811.highrevenuegate.com /ca/ad/cf/caadcfb1020690554208b1c658527569.js'></script> https://www.highrevenuegate.com/fjnc7zsbq?key=65daa712736ff3f3ba97ed9dd1c7c4a5

All-in-One Smart Home Gym, Smart Fitness Trainer Equipment, Total Body Resistance Training Machine, Strength Training Machine

  About this item All-in-One Smart Home Gym:Speediance is revolutionizing the way you work out by delivering all the benefits of the gym straight to your home. Our state-of-the-art machine combines cardio and strength training so you can achieve a full-body workout without leaving your living room. High-Performance Engines:Speediance’s digital weight system provides convenience and reliability. Limited Space, Unlimited Possibility:Speediance provides up to 220 lbs of adaptive resistance, 630+ moves, 230+ classes, and dynamic weight modes for unparalleled full-body training. With Freelift and partner mode, you can customize your workout experience like never before. Plus, enjoy the convenience of cardio and strength training in one machine, all while taking up minimal space in your home. Take Your Cardio up a Notch:Elevate your cardio training with Speediance's innovative Ski Mode. With two ski handles and 10 customizable height settings, this mode transforms your workout into a dyn...