انسان ایک مخلوق ہے اسے اس کے خالق نے پیدا کیا ہے۔ یہ ایک مشی ہے، ایک روبوٹ ہے اور اس کا ایک تخلیق کار designer ہے۔ جب وہ اسے پیدا کر چکا design کر چکا تو اس خالق creator نے اس کے اندر اپنی روح کو پھونک دیا اور اس بے جان وجود کو متنفس کر دیا ۔۔۔ یہ مشین یہ روبوٹ زندہ ہو گیا alive ہو گیا۔ اس وجود میں بجلی energy دوڑ گئی ۔۔۔ الَّذِي أَحْسَنَ كُلِّ شَيْءٍ خَلَقَهُ وَبَدَا خَلْقَ الْإِنْسَانِ مِنْ طِينٍ ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِنَّهُ مِنَّ سُلَلَةٍ مِنْ سُلَلَةٍ خَ فِيهِ مِنْ رُّوْحِهِ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْدَةَ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ جس نے جو چیز بنائی خوب بنائی ، اور انسان کی پیدائش مٹی سے شروع کی۔ پھر اس کی اولاد نچڑے ہوئے حقیر پانی سے بنائی۔ پھر اس کے اعضا درست کیے اور اس میں اپنی روح پھونکیاور تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنا یا تم بہت تھوڑ ا شکر کرتے ہو۔ (السجده 7 تا 9) غور کیجئے آیات میں جب تک روح پھونکنے کا نہیں کہا تب تک اُس کہا اور جب روح پھونک دی مشین چل پڑی انسان زندہ ہوا تو تمہارے اور تم کہا یعنی اب تو میری بات کو سننے سمجھنے کے قابل ہوا۔...
About me