Skip to main content

زمین کی سطح کتنے انسان برداشت کرسکتے ہیں اور کب تک






 زمین کی سطح پر انسان کتنا بلندی تک برداشت کرسکتا ہے اور کتنی دیر تک برداشت کرسکتا ہے، اس پر کئی عوامل اثرانداز ہوتے ہیں۔ چند عوامل شامل ہیں:
1. فضائی تنفس: ہمارے جسم میں موجود اوکسیجن کی مقدار بھیلٹ زیرِ فضا میں کم ہو جاتی ہے۔ یہ کمی نیچے کی طرف بڑھنے سے ہمارے جسم کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
2. رطوبت: بلندی کے ساتھ ساتھ رطوبت بھی کم ہوتی ہے، جو ہماری جلد کو خشک کر سکتی ہے اور جسم کے سائنسی عملوں کو متاثر کرسکتی ہے۔
3. درجہ حرارت: درجہ حرارت بھی بلندی بڑھنے کے ساتھ ساتھ کم ہوتی ہے۔ انسان کی جسمی عملوں کو منحنی بنانے والی سردی یا گرمی بھی اسے متاثر کرسکتی ہے۔
4. باریک ہوا: چند بلند ترین بلندیوں پر ہوا بہت باریک ہوتی ہے۔ یہ سانس لینے کو مشکل بنا سکتی ہے اور بالکل بلند ترین بلندیوں پر برداشت کرنا نا ممکن بنا سکتی ہے۔
5. برداشت کرنے والے کی صحت اور قوت: عموماً، بالکل بلند ترین بلندیوں پر برداشت کرنے کی صلاحیت صحتمند اور قوی افراد کو ہوتی ہے۔
اوسط طور
 پر، ایک صحتمند اور قوی شخص ہوائی جہاز سے لمبی بلندی تک برداشت کرسکتا ہے، جو تقریباً 12,000 میٹر یا 39,000 فٹ کی ہوتی ہے۔ یہ حد اس حوالے سے ہے جب بارومیٹریک پرس (barometric pressure) کی قیمت بالکل صفر پار ہو جاتی ہے۔ لیکن یہ بلندی مختلف افراد کے لئے مختلف ہوسکتی ہے۔
بہرحال، بالکل بلند ترین بلندی پر رہنا انسان کی صحت کے لئے خطرناک ہوسکتا ہے اور عموماً اس کا تجربہ خبرہ کار پائلٹس، کوہ پیماں، یا فضائی ماموریتوں کے لئے تعلیم یافتہ افراد ہی کرتے ہیں۔
زمین کی سطح پر انسان برفاعت کی حدود مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہیں، جیسے آکسیجن کی موجودگی، حرارت، رطوبت، اور جسمانی صحت و قوت کی حالت وغیرہ. عموماً، بدنی تناسب اور فطری حدود کی بنا پر، آدمی بغیر کسی مشکل کے بالائی ہموار سطحوں پر تقریباً ۬3,000 میٹر تک بغیر کسی تنش وذیشان سے چل سکتا ہے۔
بہرحال، برفاعت کی حدود آکسیجن کی موجودگی پر بھی منحصر ہوتی ہیں۔ بالآخری حدود، جہاں آکسیجن کی مقدار بہت کم ہو جاتی ہے، موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ عموماً 8,000 میٹر سے زیادہ بلند علاقوں کو "مرگ کی زون" کے طور پر جانا جاتا ہے، جہاں زندگی کے لئے مناسب آکسیجن نہیں پایا جاتا۔ اس علاقے میں اپنی جان کو خطرے میں نہ ڈالیں۔
اسی طرح، برفاعت کی حدود عموماً بھاری سردی، بہت زیادہ ہوا درجہ حرارت، اور دیگر خطرناک ماحولی شرائط پر بھی منحصر ہوتی ہیں۔ یہ آپ کی صحت، قوت، تیاری، اور تجربے پر بھی منحصر ہو سکتی ہیں۔ بلند ترین پہاڑوں پر ہموار سفر کرنے سے پہلے، آپ کو اپنے طبی ماہر یا کسی ماہر کونسلٹ کرنا اور مناس
ب تیاری کرنا ضروری ہوتا ہے۔
زمین کی سطح کی حد تجرباتی روشوں اور تکنالوجی کی بنا پر تبدیل ہوتی ہے۔ انسان کی برداشت کی حد تعدادی عوامل پر منحصر ہوتی ہے، جن میں شامل ہیں فضائی عملیات کا تجربہ، صحت، تربیت، اور موٹری قابلیت وغیرہ۔
عام طور پر، انسانی برداشت کی حد ہیں:
1. سرنج: بیشتر افراد تقریباً ۳۵۰۰۰ میٹر (۱۱۴۸۲ فٹ) کی بلندی تک اپنی تنفسی سے برداشت کرسکتے ہیں۔ یہ حد بارونکلیفٹ کے قریبی عمارت کی قدرتی بلندی سے بھی کم ہوتی ہے۔
2. قمر: حالیہ تاریخ میں چند خوش قسمت افراد نے ۱۲ ژوئن ۱۹۶۹ کو اپولو ۱۱ مشین سے ۳۸۵۰ میٹر (۱۲۶۳۲ فٹ) بلندی تک پہنچ کر قمر کی سطح پر قدم رکھے۔
3. قمری روم واک: عام طور پر، انسانی برداشت کی حد قمری روم واک تک ہے، جو ۳۸۰،۰۰۰ کلومیٹر (۲۳۶،۲۰۰ میل) دور ہوتا ہے۔ اس حد تک کوئی انسانی وجود ابھی تک نہیں پہنچ سکا ہے۔

یہاں رکھنا ضروری ہے کہ یہ اعداد متغیر ہوسکتے ہیں اور آیندہ تکنالوجی اور تجارب کے ساتھ یہ حد بڑھ سکتی ہیں۔ اسکے ع
لاوہ، فضا یا دیگر سیاروں کی سطحوں پر انسانی برداشت کی حدیں بہتر یا مختلف ہوسکتی ہیں، لیکن ابھی تک ہم نے ان تک پہنچنے کی کوشش نہیں کی ہے۔
زمین کی سطح کو انسانی برداشت کرنے کی حد کا تعین کرنا مشکل ہے، چونکہ اس پر کئی عوامل اثر انداز ہوتے ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں:
1. اکسیجن سطح: زمین کی سطح پر اکسیجن کی مقدار اہم ہوتی ہے۔ عموماً، زمین کی سطح پر ہمارے لئے قابل برداشت اکسیجن سطح ہوتی ہے، لیکن زیادہ بلندیوں پر اکسیجن کی مقدار کم ہوتی ہے جو انسانی جسم کو مناسب طور پر کام کرنے سے روکتی ہے۔ عموماً ہوائی جہازوں کو ہوا کی تجدید کرنے کے لئے خاص آب و ہوا کے نظام استعمال کرتے ہیں۔
2. درجہ حرارت: زمین کی سطح پر درجہ حرارت مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے، جیسے کہ جغرافیائی موقع، موسم، وقت اور ارتفاع۔ زیادہ بلندیوں پر درجہ حرارت عموماً کم ہوتی ہے، جو بھی انسانی برداشت کے لئے غیر مطلوب ہوتی ہے۔
3. رطوبت: رطوبت بھی زمین کی سطح پر برداشت کے لئے اہم عامل ہوتی ہے۔ زیادہ بلندیوں پر عموماً رطوبت کم ہوتی ہے جو جسم کو خشک کر دیتی ہے اور ٹھنڈک محسوس کرواتی ہے۔
4. فضائی اشعاع: زمین کی سطح پر زیاد
ہ بلندیوں پر فضائی اشعاع کی مقدار کم ہوتی ہے جو حرارت کا انتقال کم کرتی ہے۔
5. جسمی قوت: زیادہ بلندیوں پر زمین کی سطح کی کمی اور جسمی قوت کی تغیر کی وجہ سے انسانی برداشت کم ہوتی ہے۔
عموماً، اکثر آبادیوں کی حدود ہموار زمین کی سطح پر مقرر کی جاتی ہیں، لیکن بھینسوں کے رہنے والے لوگوں جیسے کچھ افراد زیادہ ارتفاع تک جاتے ہیں۔ بالغ ارتفاعوں پر جب اکسیجن سطح کم ہوتی ہے، وہاں پر ہمارا جسم صحیح طور پر کام نہیں کر پاتا اور ہماری صحت کو خطرہ ہوسکتا ہے۔
آپ کسی بھی مخصوص بلندی تک برداشت کی بات کرنے کیلئے، برداشت کرنے والے فضائی کارکنوں جیسے راکٹ پائلٹوں، پہاڑ چڑھنے والوں، یا انجینیئرز کیلئے، زیادہ تفصیلی معلومات درکار ہوگی تاکہ مخصوص حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے جواب دیا جاسکے۔
زمین کی سطح کو برداشت کرنے کی صلاحیت ایک انسان کی جسامت، حالت صحت، مشغلہ، اور تربیت پر منحصر ہوتی ہے۔ عموماً، عمومی طور پر صحتمند اور تربیت یافتہ افراد زمین کی سطح کو بغیر کسی مشکل کے برداشت کرسکتے ہیں۔
تاریخی طور پر، انسانوں نے زمین کی سطح کو کئی مختلف طریقوں سے برداشت کیا ہے۔ پہاڑوں کی چوٹیوں تک کی پہنچ، گہری سمندروں میں غوطہ لگانا، اور بحرین کی کھدروں کو طے کرنا جیسے مثالیں شامل ہیں۔
حالیہ دہائیوں میں، فضائی ماموریوں کے ذریعہ کچھ انسانوں نے زمین کی سطح سے بہت اونچائیوں تک سفر کیا ہے۔ مثال کے طور پر، بین الاقوامی فضائی اسٹیشن (ISS) زمین سے تقریباً 408 کلومیٹر (253 میل) بلندی پر موجود ہوتی ہے۔
بالکل یقینی طور پر بتانا مشکل ہے کہ زمین کی سطح کو کتنی انسان برداشت کرسکتے ہیں اور کب تک، کیونکہ یہ معمولی طور پر تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ ہاں، فضا سفر اور ایکسپلوریشن کے علم و فن میں ترقی کے ساتھ، ایک دن ممکن ہوسکتا ہے کہ انسان زمین کی سطح سے بہت اونچائیوں تک جانے ک
ا اختراع کرسکے۔ لیکن اس کے لئے ابھی تک اسموکس کا تجربہ نہیں کیا گیا ہے اور یہ علمی و پیشہ ورانہ ریاستوں اور انٹرنیشنل سپیس ایجنسیوں کے تعاون پر منحصر ہوگا۔

Comments

Popular posts from this blog

یادداشت کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟

یادداشت کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟  میموری کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتی ہے؟  ہمارے ذہن میں یادداشت memory کے بننے کا عمل انتہائی حیرت انگیز اور بے حد دلچسپ ہے۔ اس پر ایک گہری نظر نہ ڈالنا نا انصافی ہوگی ۔  ہمارا دماغ ایک ریکارڈنگ ڈیوائس کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ اسے Recording‏ ‏cognitive بھی کہہ سکتے ہیں طبی اصطلاح میں اسے Process of Mind‏ ‏process کہا جاتا ہے۔ ویسے تو یہ بہت ہی پیچیدہ عمل ہے مگر موضوع کے اعتبار سے مطلب کی بات یہ ہے کہ ہمارا ذہن حواس خمسہ سے ملنی والی ایک ایک خبر کو، ہر ایک احساس ہر جذبے کو ریکارڈ کر رہا ہے محفوظ کر رہا ہے اور ان احساسات و جذبات کو معلومات data‏  میں تبدیل کر رہا ہے۔  یہ بے حد تیز رفتار عمل ہے کہ ہمیں اس کا احساس تک نہیں ہوتا کہ سب محفوظ کیا جارہا ہے۔ سارا دن جو مشاہدات حاصل ہوتے ہیں خواہ وہ دیکھنے سے ہوں ، چکھنے سے تعلق رکھتے ہوں ، سونگھنے سے عمل میں آئیں، جو کچھ دیکھا سنا ہو اور جو بھی محسوس کیا ہو وہ عارضییادداشت short term memory کی شکل میں محفوظ کیا جاتا ہے اور رات کو نیند کے دوران غیر ضروری یادیں memories ختم delete کر د...

قادیانی ایجنٹ عمران نیازی کی کرطوت

 https://a.co/d/3npI4rg جولوگ کہتےہیں کہ عمران نیازی توبہت اچھا آدمی تھاآج یہ بھی قوم کےسامنےآگیاہےکہ آج وفاق المدارس کےصدرمفتی تقی عثمانی صاحب اور قاری حنیف جالندھری صاحب نےمولنافضل الرحمان صاحب کی معیت میں وزیراعظم پاکستان شہبازشریف سےملاقات کی۔جن نکات پربات پربات ہوٸ آپ کواندازہ ہوجاٸگاکہ عمران نیازی مدارس کیلۓکیاکیاپریشانیاں کھڑی کرگیاہے۔سب سےپہلےمدارس کےبینک اکاٶنٹ بندکردٸےتھےجو ابھی تک بندپڑےہیں۔نۓمدارس کی رجسٹریشن بندکی ہوٸ تھی کہ کوٸ نیامدرسہ نہیں بناۓگاتقریباآج علمانے12نکات وزیراعظم شہبازشریف کےسامنےرکھےہیں کہ انکوفی الفور حل کیاجاۓ۔اب بھی یوتھی بولیں گےکہ عمران نیازی اسلام کاٹھیکدار تھا۔جسکو یقین نہ آۓ وہ قاری حنیف جالندھری صاحب کایہ آڈیوپیغام سن لےجو انہوں نےمدارس کےعلمإ کوبھیجاہے۔ <script type='text/javascript' src='//pl19722811.highrevenuegate.com /ca/ad/cf/caadcfb1020690554208b1c658527569.js'></script> https://www.highrevenuegate.com/fjnc7zsbq?key=65daa712736ff3f3ba97ed9dd1c7c4a5

All-in-One Smart Home Gym, Smart Fitness Trainer Equipment, Total Body Resistance Training Machine, Strength Training Machine

  About this item All-in-One Smart Home Gym:Speediance is revolutionizing the way you work out by delivering all the benefits of the gym straight to your home. Our state-of-the-art machine combines cardio and strength training so you can achieve a full-body workout without leaving your living room. High-Performance Engines:Speediance’s digital weight system provides convenience and reliability. Limited Space, Unlimited Possibility:Speediance provides up to 220 lbs of adaptive resistance, 630+ moves, 230+ classes, and dynamic weight modes for unparalleled full-body training. With Freelift and partner mode, you can customize your workout experience like never before. Plus, enjoy the convenience of cardio and strength training in one machine, all while taking up minimal space in your home. Take Your Cardio up a Notch:Elevate your cardio training with Speediance's innovative Ski Mode. With two ski handles and 10 customizable height settings, this mode transforms your workout into a dyn...