غیرت
عنوان: غیرت
حضرت اُبیّ بن کعب ؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ فلاں آدمی اس کے والد کی بیوی کے پاس جاتا ہے (جو اس کی والدہ نہیں ہے)۔ میں نے کہا: اگر تمہاری جگہ میں ہوتا تو میں تو اس کی گردن اُڑا دیتا۔ یہ سن کر حضور ﷺ ہنسے اور فرمایا: اے اُبیّ! تم کتنے غیرت مندہو، لیکن میں تم سے زیادہ غیرت والا ہوں اور اﷲ مجھ سے بھی زیادہ غیرت والے ہیں ۔
’’بخاری‘‘ اور’’مسلم‘‘ میں حضرت مغیرہ ؓ کی روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے کہا: اگر میں کسی آدمی کو اپنی بیوی کے ساتھ دیکھ لیتا تو تلوار کی دھار سے اسے قتل کر دیتا۔ جب حضور ﷺ کو یہ خبر پہنچی تو آپ نے فرمایا: کیا تم لوگوں کو سعد کی غیرت سے تعجب ہو رہا ہے؟ اﷲ کی قسم! میں سعد سے زیادہ غیرت والا ہوں اور اﷲتعالیٰ مجھ سے زیادہ غیرت والے ہیں ، اور غیرت ہی کی وجہ سے اﷲ نے ظاہری اور باطنی بے حیائی کے کاموں کو حرام قرار دیا ہے۔ اور عذر قبول کرنا اﷲ سے زیادہ کسی کو محبوب نہیں ، اسی وجہ سے اﷲ تعالیٰ نے ڈرانے والے اور بشارت سنانے والے (نبی) مبعوث فرمائے۔ اور اپنی تعریف سننا اﷲ سے زیادہ کسی کو پسند نہیں اور اسی وجہ سے اﷲ نے جنت کا وعدہ فرمایا ہے۔
’’مسلم‘‘ میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے کہا: اگر میں اپنی بیوی کے ساتھ کسی آدمی کو پائوں تو جب تک میں چار گواہ نہ لے آئوں اس وقت تک کیا میں اسے ہاتھ نہ لگائوں ؟ حضور ﷺ نے فرمایا: ہاں ۔ حضرت سعدنے عرض کیا: ہرگز نہیں ۔ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا! میں تو اس سے پہلے ہی جلدی سے تلوار سے اس کا کام تمام کر دوں گا۔ حضور ﷺ نے فرمایا: سنو! تمہارا سردار کیا کہہ رہا ہے؟ یہ بہت غیرت والے ہیں ، لیکن میں ان سے زیادہ غیرت والا ہوں اور اﷲتعالیٰ مجھ سے زیادہ غیرت والے ہیں ۔
حضرت ابنِ عباس ؓ سے ایک لمبی حدیث اس بارے میں منقول ہے اس میں یہ ہے کہ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! آپ سعد کو کچھ نہ فرماویں ۔ یہ بہت غیرت والے ہیں ، اسی غیرت کی وجہ سے یہ ہمیشہ کنواری عورت سے ہی شادی کرتے ہیں ۔ اور جس عورت کو یہ طلاق دیتے ہیں ہم میں سے کسی کو اس سے شادی کرنے کی ہمت نہیں ہوتی ہے۔ حضرت سعد نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! مجھے یقین ہے کہ یہ چار گواہ لانے کا حکم حق ہے اوریہ اﷲ کی طرف سے آیا ہے، لیکن مجھے حیرانی تو اس بات پر ہو رہی ہے کہ کسی کمینی عورت کی رانوں پر کوئی مرد رانیں رکھے ہوئے بدکاری کر رہا ہو اور میں چار گواہ لانے تک اسے کچھ نہیں کہہ سکتا، اسے ہٹا نہیں سکتا۔ اﷲ کی قسم! اتنے میں گواہ لائوں گا اتنے میں وہ اپنی شہوت پوری کر کے جا چکا ہو گا (میں تو اس کا کام وہیں تمام کر دوں گا)۔
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ حضور ﷺ ایک رات میرے پاس سے اُٹھ کر باہر چلے گئے، میں نے اس سے بڑی غیرت محسوس کی۔ آپ واپس تشریف لائے اور پریشانی میں میں جو کچھ کر رہی تھی اسے دیکھ کر آپ نے فرمایا: اے عائشہ! تمھیں کیا ہوا؟ کیا تمھیں بھی غیرت آگئی؟ میں نے عرض کیا کہ مجھ جیسی (محبوب بیوی) کو آپ جیسے (عظیم خاوند) پر غیرت کیوں نہ آتی۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اصل میں بات یہ ہے کہ تمہارا شیطان تمہارے پاس آیا تھا۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! کیا میرے ساتھ شیطان ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں ۔ میں نے پوچھا: یارسول اﷲ! کیا آپ کے ساتھ بھی شیطان ہے؟ حضور ﷺ نے فرمایا: ہاں ، لیکن اﷲ نے اس کے خلاف میری مدد فرمائی جس کی وجہ سے وہ مسلمان ہوگیا، یا میں اس کے مکر و فریب سے محفوظ رہتا ہوں ۔
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں : جب حضور ﷺ نے حضرت اُمّ سلمہ ؓ سے شادی کی تو مجھے بہت پریشانی ہوئی، کیوں کہ لوگوں نے ہمیں بتایا تھا کہ وہ خوب صورت ہیں ۔ میں نے کسی بہانے سے چھپ کر انھیں دیکھا تو واقعی اﷲکی قسم! ان کا جتنا حسن وجمال مجھے بتایا گیا تھا اس سے کئی گنا مجھے ان میں نظر آیا۔ پھر میں نے اس کا حضرت حفصہ ؓ سے ذکر کیا۔ حضرت عائشہ اور حضرت حفصہ ؓ کا آپس میں بہت جوڑ تھا۔ انھوں نے کہا: غیرت کی وجہ سے وہ تمھیں زیادہ خوب صورت نظر آئیں ورنہ وہ اتنی خوب صورت نہیں ہیں جتنا لوگ کہتے ہیں ۔ چنانچہ حضرت حفصہ نے کسی بہانے سے چھپ کر انھیں دیکھا اور مجھے آکر کہا: میں انھیں دیکھ کر آئی ہوں ۔ اﷲ کی قسم! تم ان کو جتنا خوب صورت بتا رہی ہو وہ اتنی خوب صورت نہیں ہیں بلکہ اس کے قریب بھی نہیں ہیں ، ہاں خوب صورت ضرور ہیں ۔ چنانچہ میں نے حضرت اُمّ سلمہ کو پھر جا کر دیکھا تو اب وہ مجھے ویسی ہی نظر آئیں جیسا کہ حضرت حفصہ نے بتایا تھا۔ میری زندگی کی قسم! میں چوں کہ غیرت والی تھی اس لیے پہلے وہ مجھے زیادہ حسین نظر آئی تھیں ۔
حضرت علی ؓ فرماتے ہیں : کیا مجھے یہ بات نہیں پہنچی ہے کہ تمہاری عورتیں بازاروں میں عجمی کافر لوگوں سے ٹکراتی پھر تی ہیں ؟ کیا اس پر تمھیں غیرت نہیں آتی؟ جس میں غیرت نہیں ہے اس میں کوئی خیر نہیں ہے۔
حضرت علی ؓ نے فرمایا: غیرت دو طرح کی ہوتی ہے: ایک اچھی غیرت جس کی وجہ سے انسان اپنے اہل وعیال کی اِصلاح کرتا ہے اور دوسری غیرت بری ( فاسق فاجر لوگوں کی غیرت) جس کی وجہ سے انسان دوزخ میں چلا جاتا ہے۔
. #غیرت. انسانی رشتے ،محبت خاندان شادی
اخلاقی قدریں امانت داری دیانتداری، عزت نفس
. روحانی ترقی ایمان تقوی اخلاق
#اسلامی_اخلاقیات
• #سيرت_النبي -
. #صحابہ کرام
. #اخلاق
. #کردار
• #زندگی_کے_سبق
. #عبرت
. #نصیحت
. #حکمتحکمت #غیرت #اسلامی_اخلاقیات, #سيرت_النبى, #صحابہ کرام #اخلاق #کردار #زندگی_کے_سبق,
#عبرت
#نصیحت #حکمت
Comments