*ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ*
*نکاح کے عقلی و عرفی فوائد*
ارشاد فرمایا کہ جس طرح لباس زینت ہے اسی طرح شوہر بیوی کی زینت ہے اور بیوی اپنے مرد کی زینت ہے۔ عورت سے تو مرد کی زینت یہ ہے کہ بیوی بچوں والا آدمی لوگوں کی نظر میں معزز ہوتا ہے۔ اگر کسی سے قرض مانگے تو اس کو قرض بھی مل جاتا ہے کیونکہ سب جانتے ہیں کہ اس کی اکیلی جان نہیں ہے بلکہ آگے پیچھے اور بھی آدمی ہیں، یہ کہاں جا سکتا ہے اور اکیلے آدمی کو ادھار قرض نہیں ملتا، اس کی عزت دنیا والوں کی نظر میں کم ہوتی ہے۔ دوسرے لوگ بیوی والے کو سانڈ نہیں سمجھتے، اپنے بیوی بچیوں پر اس کی نفسانی خواہش کا خوف نہیں کرتے اور بےنکاح آدمی کو مثل سائڈ کے سمجھتے ہیں، اس کی طرف سے ہر شخص کو اپنی بیوی بچیوں پر خطرہ ہوتا ہے۔ اور مرد سے عورت کی عزت یہ ہے کہ لوگ اس کے اوپر کسی قسم کا شبہ نہیں کرتے۔ میاں چاہے پاس رہے یا پردیس میں رہے، جتنے بال بچے ہوں گے سب اس کے نامہ اعمال میں درج ہوتے رہیں گے، اور نکاح سے پہلے عورت کی عزت و آبرو ہر وقت خطرہ میں رہتی ہے۔
(اسلامی شادی، صفحہ ۶۱)
Comments