*ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ* *اس زمانہ میں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ لڑکا گمراہ فرقوں سے متعلق تو نہیں* ارشاد فرمایا کہ اس بارے میں سخت احتیاط لازم ہے، خصوصاً اس کی تحقیق نکاح سے پہلے نہایت ضروری ہے کہ لڑکا کسی گمراہ فرقہ کے عقائد کا معتقد تو نہیں ہے؟ اور قدیم گمراہ فرقوں میں سے نہ ہونے پر بھی قناعت نہ کی جائے۔ آج کل روزانہ نئے نئے فرقے نکل رہے ہیں اور زمانہ آزادی کا ہے اس لیے اس شخص کی ان نئے فرقوں میں سے نہ ہونے کی مستقل تحقیق ضروری ہے۔ اسی طرح اگر وہ انگریزی خواں ہے تو دیکھ لیا جائے کہ جدید تعلیم کے اثر سے اس کی آزادی استخفاف(یعنی دین کو ہلکا اور گھٹیا سمجھنے) یا ضرورتِ دین کا انکار کرنے تک تو نہیں پہنچ گئی، ورنہ اگر ایک کلمہ بھی کفر کا منہ سے نکل گیا تو بغیر تجدیدِ اسلام و تجدیدِ نکاح کے حرام کا ارتکاب ظاہر ہے جس کو نہ غیرت قبول کرتی ہے نہ ہمیّتِ اسلامی۔ (صفحہ ۱۱۴، اسلامی شادی)
*ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ* *اس زمانہ میں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ لڑکا گمراہ فرقوں سے متعلق تو نہیں* ارشاد فرمایا کہ اس بارے میں سخت احتیاط لازم ہے، خصوصاً اس کی تحقیق نکاح سے پہلے نہایت ضروری ہے کہ لڑکا کسی گمراہ فرقہ کے عقائد کا معتقد تو نہیں ہے؟ اور قدیم گمراہ فرقوں میں سے نہ ہونے پر بھی قناعت نہ کی جائے۔ آج کل روزانہ نئے نئے فرقے نکل رہے ہیں اور زمانہ آزادی کا ہے اس لیے اس شخص کی ان نئے فرقوں میں سے نہ ہونے کی مستقل تحقیق ضروری ہے۔ اسی طرح اگر وہ انگریزی خواں ہے تو دیکھ لیا جائے کہ جدید تعلیم کے اثر سے اس کی آزادی استخفاف(یعنی دین کو ہلکا اور گھٹیا سمجھنے) یا ضرورتِ دین کا انکار کرنے تک تو نہیں پہنچ گئی، ورنہ اگر ایک کلمہ بھی کفر کا منہ سے نکل گیا تو بغیر تجدیدِ اسلام و تجدیدِ نکاح کے حرام کا ارتکاب ظاہر ہے جس کو نہ غیرت قبول کرتی ہے نہ ہمیّتِ اسلامی۔ (صفحہ ۱۱۴، اسلامی شادی)
Comments